Bharat Express

“Tiranga Yatra for PoK” campaign : ملک بھر میں ’’ترنگا یاترا فور پی او کے’’ کی مہم جاری، دہلی میں یکم اکتوبر کو پاکستان کے خلاف پُر امن احتجاجی مارچ

مسلم راشٹریہ منچ کے ترجمان شاہد سعید نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان اپنے ہی بوجھ تلے دب جائے گا۔ وہاں کی معاشی صورتحال پاکستان کے مختلف حصوں کو زیادہ دیر تک برقرار رکھنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

ترنگا یاترا فور پی او کے

پاک مقبوضہ کشمیر بھارت کا تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ ہندوستانی مسلمانوں نے فیصلہ کیا ہے کہ پی او کے کو کسی بھی قیمت پر پاکستان سے واپس لیا جائے گا اور وہاں ہندوستانی پرچم لہرایا جائے گا۔ یہ بات قوم پرست مسلم تنظیم مسلم راشٹریہ منچ  کے ذمہ داروں نے کہی ہے ۔ فورم کے ترجمان شاہد سعید نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں اپنے مرکزی سرپرست اندریش کمار کی قیادت میں مسلم راشٹریہ منچ کے ذریعے ہندوستان میں پہلی بار پی او کے کو اپنے قبضے میں لینے کے لیے ملک گیر تحریک، عوامی بیداری مہم اور سفارتی کوششیں ہونے جا رہی ہیں۔

شاہد سعید نے مزید کہا کہ اس تناظر میں مسلم راشٹریہ منچ “پی او کے کے لیے ترنگا” کی مہم چلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان اپنے ہی بوجھ تلے دب جائے گا۔ وہاں کی معاشی صورتحال پاکستان کے مختلف حصوں کو زیادہ دیر تک برقرار رکھنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ اور ایسے حالات میں اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستان اپنے متحد ہندوستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے ٹھوس سیاسی اور سفارتی قدم اٹھائے۔ ملک کے عوام کامیاب وزیراعظم کے ساتھ ہیں۔

فورم کے نیشنل کوآرڈینیٹر اور اقلیتی تعلیمی ادارہ کونسل کے رکن شاہد اختر نے کہا کہ یکم اکتوبر کو دہلی میں پاکستان کے خلاف پرامن احتجاجی مارچ نکالا جائے گا۔ یہ احتجاجی ریلی لال قلعہ سے گرودوارہ شیش گنج تک جائے گی اور پھر لال قلعہ واپس آئے گی۔ اس سفر کے دوران یہ سفر ڈگمبر جین مندر، گوری شنکر مندر، گرودوارہ شیش گنج صاحب، سنہری مسجد اور سینٹ سٹیفن چرچ سے ہوتا ہوا لال قلعہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔ دہلی کے بعد ملک بھر میں اس طرح کی 100 سے زیادہ تحریکیں چلائی جائیں گی۔

منچ کے قومی کنوینر محمد افضل نے کہا کہ 9 اگست سے 30 اگست 2023 تک، منچ نے ان کی قیادت میں کشمیر میں ترنگا فار پی او کے مہم چلائی تھی، جس میں اسے بڑی کامیابی ملی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ اس مہم میں عام کشمیریوں کو خود بخود حمایت حاصل ہوئی، ہر ہندوستانی کشمیری دل سے چاہتا ہے کہ پی او کے کو پاکستان سے واپس لے کر ہندوستان کے ساتھ الحاق کیا جائے۔ افضل نے کہا کہ ملک بھر سے منچ کے کارکنوں کے ساتھ ساتھ کشمیر کی مختلف برادریوں کے لوگ بھی اس تحریک میں شرکت کریں گے جن میں سنی، شیعہ، پشتو، شینا، ہنزہ، منہاس، گجر، بکروال اور سکھ برادری شامل ہیں۔ .

منچ کی خواتین ونگ کی سربراہ شالنی علی نے کہا کہ ملک بھر سے خواتین بھی اس مہم میں کندھے سے کندھا ملا کر شامل ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم راشٹریہ منچ کی آج تک کی تمام مہمات میں ملک کی بہنوں نے اہم رول ادا کیا ہے اور اس بار بھی ملک بھر سے بہنیں پوری طاقت، جوش اور ولولے کے ساتھ شامل ہوں گی۔ کشمیری خواتین بھی اس تحریک میں حصہ لے رہی ہیں اور انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ  پاک مقبوضہ کشمیر بھارت کا تھا، ہے اور رہے گا۔ دنیا کی کوئی طاقت اسے ہم سے الگ نہیں کر سکتی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read