نئے امتحانی نظام کے خلاف طلباء کا احتجاج
نئی دہلی: یوپی پبلک سروس کمیشن کے خلاف طلباء کا احتجاج جاری ہے۔ تحریک کا آج چوتھا دن ہے۔ پچھلے 70 گھنٹوں سے طلباء مسلسل احتجاج کر رہے ہیں، اس دوران تھوڑی دیر کے لئے بھی طلبا کی تحریک نہ تو رکی ہے اورنہ ہی طلباء کے عزم و حوصلہ میں کوئی کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ کمیشن کے دفتر کے باہر نہ صرف دن میں بلکہ رات میں بھی ہزاروں امیدوار سڑکوں پرسراپا احتجاج ہیں۔ دیر رات، پریاگ راج کے ڈی ایم رویندر کمار منڈاڈ اور پولیس کمشنر ترون گابا نے ایک بار پھر طلباء سے بات کی۔ احتجاج کرنے والے طلباء سے ایک وفد تشکیل دینے اور کمیشن سے بات کرنے کو کہا۔
افسران نے کہا کہ وہ کمیشن اورطلباء کے وفد کے درمیان ہونے والی بات چیت میں ثالثی رول ادا کرنے کے لیے تیار ہیں، تاہم احتجاج کرنے والے طلباء نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔ احتجاج کرنے والے طلباء کا کہنا ہے کہ وہ کسی قسم کی بات چیت نہیں چاہتے۔ طلباء کا کہنا ہے کہ کمیشن نے من مانی فیصلہ کیا ہے۔ کمیشن اپنا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کرے۔
نئے امتحانی نظام کے خلاف احتجاج کرنے والے طلباء کا کہنا ہے کہ کمیشن کی جانب سے فیصلہ واپس لینے کا نوٹس جاری ہوتے ہی وہ خود تحریک ختم کر دیں گے۔ طلباء کا مطالبہ ہے کہ یو پی پی سی ایس 2024 اور آر او اے آر او بھرتی کے امتحانات ایک دن اور ایک شفٹ میں کرائے جائیں۔ وہ امتحان میں نارملائزیشن کی بھی مخالفت کر رہےہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے مستقبل سے کھلواڑکرنے کی کوشش کی جارہی ہے، وہ اسے ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔
آج تحریک کے چوتھے دن بھی امیدواروں کی بڑی تعداد کمیشن کے دفتر کے باہر سڑکوں پر بیٹھی ہے۔ رات بھر ہزاروں امیدوارسڑکوں پر رہے۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو بھی طلبا کی تحریک میں شامل ہو سکتے ہیں، اکھلیش یادو کو آج پریاگ راج آنا ہے۔ پارٹی کے کچھ لیڈران انہیں احتجاج کے مقام پرلانے کی تیاری کر رہے ہیں، حالانکہ اکھلیش یادو کے پاس ابھی تک ایسا کوئی پروگرام نہیں ہے۔ صرف پھولپوراسمبلی حلقہ میں جلسہ عام سے خطاب کرکے واپس جانے سے متعلق ان کا شیڈول ہے۔
بھارت ایکسپریس۔