رام رحیم نے مانگی تھی 20 دن کی پیرول، الیکشن کمیشن نے ہریانہ حکومت کو دی اجازت
Gurmeet Ram Rahim Singh: ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے آج (منگل 28 مئی) کو ڈیرہ منیجر رنجیت سنگھ کے قتل کیس میں بری کر دیا۔ ہائی کورٹ نے دیگر چار ملزمان کو بھی بری کر دیا ہے۔ 2021 میں، پنچکولہ کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے رام رحیم اور چار دیگر کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ 10 جولائی 2002 کو رنجیت سنگھ کو کروکشیتر کے خان پور کولیا میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ ڈیرہ سربراہ گرمیت رام رحیم نے سی بی آئی کورٹ کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ آج ہائی کورٹ کے جسٹس سریشور ٹھاکر اور جسٹس للت بترا کی ڈویژن بنچ نے اسے بری کر دیا۔
جیل سے نہیں آ سکے گا باہر
رام رحیم صحافی رام چندر چھترپتی قتل اور عصمت دری کیس میں قصوروار ہے۔ اس کے علاوہ بھی اس کے خلاف کئی مقدمات زیر التوا ہیں۔ رام رحیم نے عصمت دری اور چھترپتی قتل کیس پر نچلی عدالت کے فیصلے کو بھی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے اور یہ معاملہ ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔ ایسی صورتحال میں یہ واضح ہے کہ وہ جیل سے باہر نہیں آسکتا ہے۔ رام رحیم اس وقت روہتک کی سناریا جیل میں بند ہے۔
عدالت نے فیصلے میں کیا کہا؟
18 اکتوبر 2021 کو پنچکولہ کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے ڈیرہ سربراہ گرمیت رام رحیم اور چار دیگر کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ کیس کے دیگر ملزمان اوتار سنگھ، کرشنا لال، جسبیر سنگھ اور سبدل سنگھ تھے۔ کیس کی سماعت کے دوران ایک ملزم دم توڑ گیا تھا۔ سی بی آئی جج نے رام رحیم پر 31 لاکھ روپے، سبدل پر 1.50 لاکھ روپے اور جسبیر اور کرشنا پر 1.25-1.25 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں- Pune Porsche Accident: پورشے کے ‘شہزادے’ کو بچانے کے لیے ڈاکٹروں نے 3 لاکھ میں بیچا تھا اپنا ‘ضمیر’، چپراسی بنا تھا دلال
پنچکولہ سی بی آئی عدالت نے کہا تھا کہ اس حقیقت میں کوئی شک نہیں ہے کہ گرمیت رام رحیم گمنام خط کی گردش سے پریشان محسوس کر رہا ہے، جس میں ڈیرہ کی راہباؤں کے جنسی استحصال کے سنگین الزامات ہیں۔ رنجیت سنگھ کو ایک گمنام خط کو عام کرنے میں اس کے قابل اعتراض کردار کے بعد ڈیرہ سے ہٹا دیا گیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ ڈیرہ سربراہ نے کس طرح خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔
-بھارت ایکسپریس