Bharat Express

Arvind Kejriwal: کیا سی ایم کیجریوال کو آج سپریم کورٹ سے ملے گی راحت؟ گزشتہ روز سماعت کے دوران عدالت نے پوچھے کئی سوالات

کیجریوال کی طرف سے پیش ہوئے سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے اس کے جواب میں کہا کہ، “ہم نے ضمانت کی عرضی داخل نہیں کی ہے کیونکہ گرفتاری ‘غیر قانونی’ ہے اور دفعہ 19 (منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون) کا دائرہ بہت وسیع ہے۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ (فائل فوٹو)

Arvind Kejriwal: دہلی شراب پالیسی کیس میں گرفتاری کے خلاف چیف منسٹر اروند کیجریوال کی درخواست پر سپریم کورٹ آج دوبارہ سماعت کرے گا۔ پیر کو اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے جیل میں بند دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے سوال کیا تھا کہ انہوں نے ٹرائل کورٹ میں ضمانت کی درخواست کیوں نہیں دائر کی۔ جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے پوچھا، ’’آپ نے آج تک ضمانت کے لیے درخواست کیوں دائر نہیں کی؟‘‘

گرفتاری خود غیر قانونی ہے: کیجریوال کے وکیل

کیجریوال کی طرف سے پیش ہوئے سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی نے اس کے جواب میں کہا کہ، “ہم نے ضمانت کی عرضی داخل نہیں کی ہے کیونکہ گرفتاری ‘غیر قانونی’ ہے اور دفعہ 19 (منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون) کا دائرہ بہت وسیع ہے۔ یہ خود غیر قانونی ہے۔” مداخلت کرتے ہوئے جب ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے ای ڈی کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ کیجریوال نے بعد میں کی گئی نظربندی پر کوئی اعتراض نہیں کیا، سنگھوی نے جواب دیا، “چونکہ ابتدائی گرفتاری غیر قانونی تھی، اس لیے میں (کیجریوال) نے بعد کی حراست پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔

مزید برآں، انہوں نے دلیل دی کہ سی بی آئی ایف آئی آر اور ای ڈی کے ای سی آئی آر سمیت دستاویزات کیجریوال کو مبینہ گھوٹالے سے دور- دور تک نہیں جوڑتے ہیں۔ سنگھوی نے کہا، “تین سپلیمنٹری چارج شیٹ (سی بی آئی کی طرف سے) داخل کی گئی ہیں، جس میں میرا نام نہیں ہے، سپریم کورٹ نے کہا تھا، “ہم کل اس کی سماعت کریں گے۔”

سپریم کورٹ کے سامنے داخل کردہ ایک نئے حلف نامہ میں، AAP سپریمو نے ان کی گرفتاری کو سیاسی طور پر متاثر ہونے کے طور پر مذمت کی ہے اور دلیل دی ہے کہ اس سے جاری انتخابات کے دوران حکمراں پارٹی کو غیر منصفانہ طور پر فائدہ ہوتا ہے۔ یہ ‘آزادانہ اور منصفانہ انتخابات’ کے اصول کے ساتھ ایک سمجھوتہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Weather Update: شدید گرمی نے توڑا ریکارڈ، تین ریاستوں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سے تجاوز کر گیا، جانئے آج کیسا رہے گا موسم

انہوں نے اس کیس کو مرکزی حکومت کی طرف سے سیاسی مخالفین کو دبانے کے لیے ای ڈی جیسی ایجنسیوں کے غلط استعمال کی ایک بہترین مثال قرار دیا۔ انہوں نے اپنے موقف کا اعادہ کیا کہ ای ڈی کی کارروائی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور اس کے قائدین کو کمزور کرنے کی مشترکہ کوشش کا حصہ ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read