دہلی ہائی کورٹ میں پیر (30 اکتوبر) کو ‘انڈیا’ کے نام سے متعلق سماعت کے دوران الیکشن کمیشن سے بڑی راحت ملی، 26 جماعتوں کے اپوزیشن اتحاد بی جے پی کے خلاف متحد ہو گئے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے تحت کسی اتحاد کو ریگولیٹ نہیں کر سکتے۔
کمیشن نے عدالت میں کہا کہ ہم انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس’انڈیا کے نام پر کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے سیکشن 29 کے مطابق اتحاد ریگولیٹڈ ادارے نہیں ہیں۔ دراصل، تاجر گریش بھاردواج نے ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل دائر کی تھی جس میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کا نام ‘انڈیا’ رکھا گیا تھا۔
درخواست میں کیا کہا گیا؟
درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے ’انڈیا’ نام استعمال کرنے کے بارے میں کچھ نہیں کیا گیا۔ اس وجہ سے ہمیں عدالت سے رجوع کرنا پڑا۔ یہ لوگ (اپوزیشن پارٹیاں) صرف ووٹ حاصل کرنے کے لیے اس نام کا استعمال کر رہے ہیں۔
اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ میں کون کون شامل ہیں؟
کانگریس، ٹی ایم سی، ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا، شرد پوار کی این سی پی، جے ڈی یو، آر جے ڈی، عام آدمی پارٹی اور بائیں بازو کی جماعتوں سمیت 26 جماعتوں کے اتحاد نے 18 جولائی کو بنگلورو میں منعقدہ میٹنگ میں اپنا نام انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس (انڈیا) رکھا۔ . میٹنگ کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا تھا کہ نام پر سبھی نے اتفاق کیا ہے۔