راجستھان اردو اکیڈمی
نئی دہلی، اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (یو ڈی او) کے قومی صدر ڈاکٹر سید احمد خان نے راجستھان اردو اکیڈمی میں گزشتہ ماہ لگائی گئی تالہ بندی کو انتہائی افسوسناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان اردو اکیڈمی کا قیام 1980 میں جنتا پارٹی کے دور حکومت میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ آنجہانی بھیروسنگھ شیخاوت نے کیا تھا اور مستقبل میں اس کی شاندار کارکردگی رہی ہے ماہنامہ نخالستان بھی یہاں سے شائع ہوتا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے ریاستی حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے راجستھان اردو اکادمی میں کئی سالوں سے دفتری عملہ کی تقرری نہیں کی گئی ہے اور اسی مجبوری کی وجہ سے اسے تالا لگانا پڑا ہے۔
راجستھان کی عظیم شخصیت، سابق وزیر اعلیٰ اور سابق نائب صدر بھیر سنگھ شیخاوت کی طرف سے قائم کردہ راجستھان اردو اکیڈمی کو تالہ لگا دیا گیا، انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ راجستھان یونیورسٹی کے شعبہ اردو اور کالجوں میں اردو اساتذہ کی بہت زیادہ کمی ہے۔ اگر یہی صورتحال رہی تو ایک دن شعبہ اردو کو بھی تالے لگ جائیں گے۔
ڈاکٹر سید احمد خان نے مزید کہا کہ اردو زبان نہ صرف گنگا جمنی تہذیب کی محافظ ہے بلکہ ہندوستانی ثقافت اور تہذیب کی بھی محافظ ہے اس لیے ضروری ہے کہ راجستھان حکومت فوری طور پر اردو کی بجھتی ہوئی شمع کو روشن کرنے کے لیے کام کرے۔ ریاست راجستھان اردو اکیڈمی کی تنظیم نو کریں اور جلد از جلد ضروری عملہ کا تقرر کریں۔ تاکہ اردو کا وہ چراغ جو بھیرو سنگھ شیخاوت نے اپنے دور اقتدار میں راجستھان میں روشن کیا تھا، ایک بار پھر پورے ملک میں پھیل سکے۔
بھارت ایکسپریس۔