آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت
ہاتھرس کے ست سنگ میں ہونے والے افسوسناک حادثات پر گہرے رنج و غم کا اظہا ر کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے نائب صدر پروفیسر محمد سلیمان نے کہا کہ اس طرح کے حادثات ہندوستانی عوام کا مقدر بن چکا ہے اور انتظامیہ بروقت مستعد نہیں ہوتی۔
انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں ہاتھرس ست سنگ میں بھگدڑ میں ہونے والی اموات کے شدید افسوس کااظہار کرتے ہوئے ان کے لئے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمی ہونے والے افراد کے لئے جلد از جلد صحت یابی کی دعا کی۔ انہوں نے کہاکہ اگر انتظامیہ بروقت مستعد رہتی اور پولیس کا مناسب بندوبست ہوتا تو یہ حادثہ نہیں ہوتا اور اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو اپنی جان گنوانی نہیں پڑتی۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثے نے ریاست کے صحت انتظامات کی پول بھی کھول دی ہے اور زخمیوں کو پڑوس کے متعدد اضلاع میں علاج کے لئے منتقل کرنا پڑا۔اگر بروقت علاج میسر ہوتا تو بہت جانیں بچائی جاسکتی تھیں۔
پروفیسر سلیمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زخمیوں کا جلد از جلد مناسب علاج کیا جائے اور اس کے خاطیوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات نہ ہوں۔ ساتھ ہی انہوں نے جاں بحق ہونے والے اور مجروحین کو فی کس ایک کروڑمعاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے خازن اور سماجی کارکن محمد شمس الضحی نے بھی اس دلدوز حادثہ پر دلی غم کا اظہار کرتے ہوئے اطراف کی تمام مسلم تنظیموں سے گزارش کی کہ مصیبت کی اس گھڑی میں زخمیوں اور لواحقین کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے میں اپنے وسائل کا استعمال کریں کیوںکہ کہ ہمیں ہمارا مذہب خدمت خلق کی ترغیب دیتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے بھگدڑ عوامی جلسوں اور مذہبی تقاریب میں ہوتے رہے ہیں اس کے باوجود حکومت اس ضمن میں خاطر خواہ انتظامات نہیں کرتی جس کی وجہ سے اس طرح کے حادثات پیش آتے رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔