سرحد پر کسان کی موت، دہلی مارچ 2 دن کے لیے ملتوی: ٹریڈ یونین کل منائیں گی 'یوم سیاہ'
Farmers Protest: بدھ (21 فروری 2024) کی صبح جب کسانوں نے پنجاب-ہریانہ کی شمبھو سرحد پر دہلی چلو مارچ کے تحت آگے بڑھنا شروع کیا تو ان پر آنسو گیس کے گولے داغے گئے۔ یہی وجہ تھی کہ موقع پر زبردست ہنگامہ ہوا۔ تاہم، اس دوران، کسان رہنما سرون سنگھ پنڈھیر نے مظاہرین سے مزید آگے نہ بڑھنے کی اپیل کی۔
مرکز اور کسانوں کے درمیان تعطل کیوں پیدا ہوا؟
ذرائع نے بتایا کہ کسان جس طرح سے مسلسل اپنے مطالبات پر فوری کارروائی چاہتے ہیں وہ بھی تعطل کا معاملہ ہے۔ اس لیے کہ بہت سے مطالبات ہیں جن پر عمل درآمد سے پہلے قواعد و ضوابط کو دیکھنا پڑے گا۔ حکومت نے گفتگو کے دوران کسانوں سے کہا کہ اگر پنجاب میں کسانوں کو پہلے ہی مفت بجلی مل رہی ہے تو 2013 کے الیکٹرسٹی ترمیمی ایکٹ میں کیا مسئلہ ہے۔ پھر بھی اگر کسان اس میں تبدیلی چاہتے ہیں تو اس کے لیے بھی کچھ وقت دینا پڑے گا۔
مودی حکومت نے کسانوں سے بات چیت کے دوران یہ بات کہی
بات چیت کے دوران، مرکز نے کسانوں سے کہا کہ حکومت ایسی تمام پیداوار (خاص طور پر دالیں) کی مکمل خریداری اور ایم ایس پی دینے کے لیے تیار ہے جسے حکومت بڑے پیمانے پر درآمد کر رہی ہے اور اس میں دالیں نمایاں ہیں۔ تاہم اس کے لیے کسانوں کو مزید ایسی فصلیں اگانی ہوں گی۔
सरकार चौथे दौर के बाद पांचवें दौर में सभी मुद्दे जैसे की MSP की माँग, crop diversification, पराली का विषय, FIR पर बातचीत के लिए तैयार है।मैं दोबारा किसान नेताओं को चर्चा के लिए आमंत्रित करता हूँ। हमें शांति बनाये रखना जरूरी है।@AHindinews@DDNewsHindi@DDKisanChannel
— Arjun Munda (@MundaArjun) February 21, 2024
دوسری طرف، مرکزی وزیر زراعت ارجن منڈا نے ایکس پر پوسٹ کے ذریعے کہا حکومت چوتھے راؤنڈ کے بعد، پانچویں راؤنڈ میں تمام مسائل (جیسے ایم ایس پی کی مانگ، فصلوں کی تنوع، پرالی کے مسائل اور کسانوں کے خلاف ایف آئی آر وغیرہ) پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔میں کسان لیڈروں کو دوبارہ بحث کے لیے مدعو کرتا ہوں۔ امن قائم رکھنا ہمارے لیے ضروری ہے۔
بھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) کے رہنما راکیش ٹکیت نے کہا کہ وہ دہلی تک مارچ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ کل یونائیٹڈ کسان مورچہ (SKM) کی میٹنگ چنڈی گڑھ میں ہے۔ وہ آئندہ کی حکمت عملی طے کریں گے۔ یہ اجلاس آمنے سامنے ہوگا، جس میں ملک بھر سے کسان شرکت کریں گے۔ ایم ایس پی گارنٹی کا قانون بنایا جائے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو پورے ملک کا نقصان ہو گا۔ حکومت اس معاملے پر بات نہیں کر رہی ہے۔
-بھارت ایکسپریس