توانگ میں تصادم کے بعد حکومت اور اپوزیشن کے درمیان الزامات کا سلسلہ جاری
Tawang Face Off: توانگ میں ہوئے تصادم کے بعد سرکار اور اپوزیشن کے درمیان الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔ کوئی حکومت پر نشانہ سادھ رہا ہے تو کوئی دشمن کے خلاف متحد رہنے کی بات کر رہا ہے۔ایسے میں سرکار کا کیا رویہ رہتا ہے یہ دیکھنا کافی دلچسپ ہوگا۔
بہار(Bihar) کے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی(Tejaswi) یادو
حکومت کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ چین لیہہ کے علاقے میں ایک گاؤں بنا رہا ہے، حکومت اسے سنجیدگی سے لے۔ بھارتی فوج کے موجود ہونے سے ہمیں یقین ہے کہ ہماری سرحد محفوظ رہے گی۔
AIMIM کے سربراہ اسد الدین (Owaisi)اویسی
ملک کے وزیراعظم سیاسی قیادت کے حوالے سے ناکام ثابت ہو رہے ہیں۔ یہ تصادم 9 تاریخ کو ہوا اور آپ آج پارلیمنٹ میں بتا رہے ہیں۔ اگر میڈیا اس پر بات نہ کرتا تو آپ تو خاموش رہتے۔ یہ سب ان کی ناکامی ہے۔ آپ ہم سب کو اس جگہ لے جائیں۔ ملک کے وزیراعظم چین کا نام لینے سے ڈرتے ہیں۔ تجارتی عدم توازن کے بعد بھی ہماری فوج کی پٹائی ہو رہی ہے، چین ہماری سرزمین میں گھس آیا ہے۔
देश के प्रधानमंत्री राजनीतिक नेतृत्व के मामले में नाकाम साबित हो रहे हैं। 9 तारीख को ये झड़प होती है और आप संसद में आज बताते हैं। अगर मीडिया इस पर बात नहीं करती तो फिर आप तो खामोश बैठ जाते: तवांग मामले पर AIMIM प्रमुख असदुद्दीन ओवैसी, दिल्ली pic.twitter.com/l3sEUPLWWG
— ANI_HindiNews (@AHindinews) December 13, 2022
اتراکھنڈ(Uttara Khand) کے وزیر اعلی پشکر(Pushkar) سنگھ دھامی کا اویسی پر پلٹوار
کچھ لوگ ہمیشہ ملکی فوج کی بہادری پر سوال اٹھاتے رہے ہیں۔ ان لوگوں کے لیے ان کی سیاست ملک سے زیادہ اہم ہے اس لیے میں ایسے لوگوں پر زیادہ تبصرہ نہیں کروں گا۔
कुछ लोग देश की सेना की वीरता पर हमेशा सवाल उठाते रहे हैं। इन लोगों के लिए देश से ज्यादा अपनी राजनीति जरूरी है इसलिए मैं ऐसे लोगों पर ज्यादा टिप्पणी नहीं करूंगा: तवांग मामले पर असदुद्दीन ओवैसी के बयान पर उत्तराखंड के मुख्यमंत्री पुष्कर सिंह धामी, दिल्ली pic.twitter.com/zD7939yHcT
— ANI_HindiNews (@AHindinews) December 13, 2022
کانگریس(Congress) صدر ملکارجن کھرگے(Kharge)کا اپوزیشن پر نشانہ
وہ (وزیر دفاع) اپنا بیان پڑھ کر باہر چلے گئے۔ وہ کسی وضاحت یا بحث کے لیے تیار نہیں تھے۔
کانگریس ایم پی ششی تھرور(Tharoor) نے کہا دشمن سے مقابلے کے لئے ہم ہیں متحد
اس میں کوئی شک نہیں کہ چین کی نظریں توانگ پر ہیں اور ہمیں بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ہر جماعت، ہر شخص اس معاملے پر ہماری فوج کے ساتھ ہے۔ کل جو کچھ ہوا وہ ہماری طرف سے ایک پیغام ہے کہ ہم اپنی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے لیے متحد ہیں۔
-بھارت ایکسپریس