18 سال سے مفرور تبریز خان گرفتار
Maharashtra News: مہاراشٹر پولس نے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ 1992 کے فسادات کے ملزم تبریز عظیم خان کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ تبریز گزشتہ 18 سال سے مفرور تھا، 2004 میں عدالت نے اسے مفرور قرار دیا تھا۔ جس کے بعد پولیس تبریز کی مسلسل تلاش کر رہی تھی۔ اطلاع کی بنیاد پر آج پولیس نے تبریز کو ممبئی کے گورگاؤں علاقے سے گرفتار کیا۔
آئی پی سی کی مختلف دفعات میں نو افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
1992 کے فسادات کے دوران پولیس نے آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت نو لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ نو ملزمان میں سے دو ملزمان کو بھی عدالت نے بری کر دیا تھا اور ایک ملزم کی موت بھی ہو چکی تھی۔ پولیس کو ملزم تبریز عظیم خان کے بارے میں اطلاع ملی تھی کہ وہ شناخت بدل کر رہ رہا ہے۔ اس کی تلاش میں پولیس انسپکٹر دھننجے کاوڑے اور پی ایس آئی نتن سوانے کی ٹیم تبریز کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
سپریم کورٹ نے یہ احکامات نومبر میں جاری کیے تھے۔
ابھی 4 نومبر کو سپریم کورٹ نے 1992 کے ممبئی فسادات اور 1993 کے سلسلہ وار بم دھماکوں کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ایک اہم حکم دیا تھا۔ جس میں مہاراشٹر حکومت سے کہا گیا کہ وہ متاثرین اور لاپتہ افراد کے اہل خانہ کو معاوضہ ادا کرے اور حکومت کو اس عمل کو مکمل کرنے کے لیے نو ماہ کا وقت دیا گیا۔ عدالت نے یہ بھی قبول کیا تھا کہ یہ فسادات امن و امان برقرار رکھنے میں ریاستی حکومت کی ناکامی ہیں۔
عدالت نے یہ بھی قبول کیا کہ کچھ گروہ دسمبر 1992 اور جنوری 1993 میں ہونے والے تشدد کے ذمہ دار تھے۔ عدالت نے نوٹ کیا کہ ریاستی فسادات سے متاثرہ افراد اور ان کے ورثاء کو معاوضے کی ادائیگی کے لیے دو حکومتی قراردادیں جاری کی گئی تھیں۔ عدالت نے کہا تھا کہ دسمبر 1992 اور جنوری 1993 میں فسادات کے دوران 900 لوگوں کی جانیں گئیں اور 2036 لوگ زخمی ہوئے، چاہے وہ تشدد کی وجہ سے ہو یا پولیس کی فائرنگ سے۔
بھارت ایکسپریس