سابق وزیر سوامی پرساد موریہ
سماجوادی پارٹی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سماجوادی پارٹی کے جنرل سکریٹری عہدہ سے استعفیٰ دینے کے بعد انہوں نے آج پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایم ایل سی عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔ جانکاری ہے کہ وہ 22 فروری کو اپنی نئی پارٹی کا اعلان کریں گے۔ دہلی کے تال کٹورہ اسٹیڈیم میں سوامی پرساد موریہ ایک ریلی کو خطاب کریں گے۔
سوامی پرساد موریہ سماجوادی پارٹی سے اب پوری طرح سے الگ ہوگئے ہیں۔ انہوں نے اپنی نئی پارٹی بنانے کا بھی اعلان کردیا ہے۔ ان کی نئی پارٹی کا نام راشٹریہ شوشت سماج پارٹی (آرایس ایس پی) رکھا ہے کیونکہ سوامی پرساد موریہ کی پارٹی کا جو جھنڈا ہے، اس پریہی نام لکھا ہوا ہے۔ 22 فروری کو وہ اپنی نئی پارٹی کا اعلان کریں گے۔ دہلی کے تال کٹورہ اسٹیڈیم میں سوامی پرساد موریہ ایک ریلی کو خطاب کریں گے۔
संज्ञानार्थ,@yadavakhilesh pic.twitter.com/C3RnzRnrPU
— Swami Prasad Maurya (@SwamiPMaurya) February 20, 2024
اکھلیش یادو پرلگایا بھید بھاؤ کا الزام
سماجوادی پارٹی کے جنرل سکریٹری عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد سوامی پرساد موریہ نے اکھلیش یادو پربھید بھاؤ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی میں ان کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے کئی لیڈران کی بیان بازی سے وہ مایوس تھے۔ اکھلیش یادو سے متعلق سوامی پرساد موریہ نے کہا کہ انہوں نے جو بھی دیا ہے، میں انہیں سب کچھ واپس کردوں گا۔ کیونکہ میرے لئے عہدہ کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ میرے لئے نظریے کی اہمیت ہے۔
اکھلیش یادو نے طنزکیا تو سوامی پرساد موریہ نے پلٹ وارکیا
سوامی پرساد موریہ نے کہا کہ میری سب سے اولین ترجیح غریبوں، کسانوں کا مفاد ہے۔ اس پر چوٹ ہوگی تو میں پلٹ وارکروں گا۔ اس لئے اکھلیش یادو کی کہی بات ان کو مبارک۔ واضح رہے کہ جنرل سکریٹری عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد اکھلیش یادو نے سوامی پرساد موریہ کا بغیر نام لئے ہوئے کہا تھا کہ کچھ لوگ سب فائدہ لے کرچلے جاتے ہیں۔ اس پرپلٹ وار کرتے ہوئے سوامی پرساد موریہ نے کہا کہ اکھلیش یادو کی دینے کی حیثیت نہیں ہے۔ میرے خلاف سماجوادی پارٹی کے کئی لیڈران کام کرتے رہے، مگراکھلیش یادو نے انہیں کبھی نہیں روکا۔
سال 2022 میں اسملی الیکشن سے پہلے سماجوادی پارٹی میں ہوئے تھے شامل
سوامی پرساد موریہ 2022 میں ہوئے اسمبلی الیکشن سے پہلے بی جے پی چھوڑ کراچانک سماجوادی پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔ سوامی پرساد موریہ کے ساتھ بی جے پی کے 8 اراکین اسمبلی بھی تب سماجوادی پارٹی میں شامل ہوئے تھے، مگرسوامی پرساد موریہ فاضل نگرسے گزشتہ الیکشن ہارگئے۔ بعد میں اکھلیش یادو نے انہیں ایم ایل سی بنا دیا تھا۔
سماجوادی پارٹی-کانگریس میں ٹوٹ گیا الائنس
وہیں دوسری جانب، لوک سبھا الیکشن کے لئے بنائے گئے انڈیا الائنس کو ایک کے بعد ایک بڑا جھٹکا لگ رہا ہے۔ اب یوپی میں بھی سماجوادی پارٹی اورکانگریس کے درمیان الائنس ٹوٹ گیا ہے۔ اب دونوں سیاسی پارٹیاں الگ الگ الیکشن لڑیں گی۔ دونوں پارٹیوں کے درمیان کئی دور کی بات چیت کے بعد الائنس ٹوٹ گیا ہے۔ اس سے قبل سماجوادی پارٹی نے کانگریس کو 17 سیٹوں کی پیشکش کی تھی اورفیصلہ لینے کے لئے گیند کانگریس کے پالے میں ڈال دیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ تین سیٹوں کی وجہ سے دونوں پارٹیوں کے درمیان بات نہیں بن سکی ہے۔ اب دونوں پارٹیاں الگ الگ اپنے امیدواراتاریں گی۔ سماجوادی پارٹی نے پہلے ہی 27 سیٹوں پراپنے امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، سماجوادی پارٹی کی طرف سے دیئے گئے آفرمیں امیٹھی، رائے بریلی، وارانسی، امروہہ، باغپت، سہارنپور، گوتم بدھ نگر، غازی آباد، بلند شہر، فتح پورسیکری، ہاتھرس، جھانسی، بارہ بنکی، کانپور، سیتاپور، قیصرگنج اور مہاراج گنج سیٹ شامل تھی، لیکن کچھ ایسی سیٹیں بھی تھیں، جس کو لے کردونوں پارٹیوں کے درمیان اختلاف تھا۔
بھارت ایکسپریس۔