راگھو چڈھا۔ (فائل فوٹو)
سپریم کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ راگھو چڈھا کی عرضی پر سماعت ملتوی کر دی ہے۔ اب سپریم کورٹ اس معاملے کی سماعت 8 دسمبر کو کرے گی۔ پچھلی سماعت میں سپریم کورٹ نے راگھو چڈھا کو راجیہ سبھا کے چیئرمین سے ملنے اور غیر مشروط معافی مانگنے کو کہا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ آپ چیئرمین سے ملیں اور غیر مشروط معافی مانگیں جس کے بعد چیئرمین اس بنیاد پر غور کر سکتے ہیں کہ وہ نوجوان ممبر ہیں۔ اس طرح اس کی معطلی کو ختم کرنے کا کوئی راستہ مل سکتا ہے۔
راگھو چڈھا پر بدتمیزی کا الزام
آپ کو بتا دیں کہ راگھو چڈھا نے راجیہ سبھا سے اپنی معطلی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ انہیں اگست میں معطل کر دیا گیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے پانچ ساتھی اراکین اسمبلی کے ناموں پر ان کی رضامندی کے بغیر دستخط کیے تھے۔ راگھو پر بدتمیزی کا الزام ہے۔ چڈھا کو اسی بنیاد پر معطل کیا گیا ہے۔ درحقیقت جب معاملہ استحقاق کمیٹی کے سامنے ہے تو میڈیا میں اپنا دفاع کرنا قواعد کی خلاف ورزی تصور کیا جاتا ہے۔
جعلی دستخط کی صورت میں کارروائی
خصوصی کمیٹی کی رپورٹ آنے تک راگھو چڈھا راجیہ سبھا سے معطل رہیں گے۔ دہلی سروسز بل سے متعلق پانچ ممبران پارلیمنٹ کے جعلی دستخطوں کے معاملے میں اے اے پی کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف یہ کارروائی کی گئی ہے۔ راگھو چڈھا پر الزام ہے کہ انہوں نے ان کی منظوری کے بغیر ممبران پارلیمنٹ پر مشتمل کمیٹی کے قیام کی تجویز پیش کی جو قواعد کی خلاف ورزی ہے۔ اب استحقاق کمیٹی اس معاملے کی تحقیقات کرے گی۔ استحقاق کمیٹی کی رپورٹ آنے تک راگھو چڈھا راجیہ سبھا سے معطل رہیں گے۔ راگھو چڈھا نے اس معاملے میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔