سپریم کورٹ گھاٹ کوپر ہوڈنگ کیس کی سماعت کرے گا، عدالت نے افسران کو دیا یہ حکم
سپریم کورٹ نے گھاٹ کوپر ہورڈنگ واقعہ کیس سے متعلق بامبے میونسپل کارپوریشن کی طرف سے دائر عرضی پر سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ سپریم کورٹ کا تعطیل بینچ اگلے ہفتے اس معاملے کی سماعت کرے گی۔ عدالت نے حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ریلوے یا میونسپل کارپوریشن کی ملکیت والی کسی بھی زمین پر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے، کیونکہ مانسون کا موسم آچکا ہے۔
کیس کی سماعت کے دوران ریلوے کی طرف سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل وکرم جیت بنرجی نے عدالت کو بتایا کہ ریلوے کا گھاٹ کوپر میں ہورڈنگ گرنے کے واقعہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ کیونکہ ہورڈنگ ریلوے کی زمین پر نہیں تھی۔
بامبے ہائی کورٹ نے عرضی پر یہ بات کہی
آپ کو بتاتے چلیں کہ ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ سڈکو ہوڈنگ کے حوالے سے ایک جامع اور معقول پالیسی بنانے پر غور کرنا چاہیے۔ ہورڈنگز کو براہ راست گرانے کے بجائے پالیسی کے ذریعے ان کی خامیوں کی چھان بین کرنی چاہیے۔ یہ عرضی دیوانگی آؤٹ ڈور ایڈورٹائزنگ اور دیگر کی جانب سے ہائی کورٹ میں داخل کی گئی تھی۔
جانئے درخواست میں کیا کہا گیا؟
عرضی میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گھاٹ کوپر کے افسوسناک واقعہ نے کسی کو بھی من مانی کارروائی کرنے کا حق نہیں دیا ہے۔ درخواست گزار کے پاس پنول علاقے میں سات ہورڈنگز ہیں۔ درخواست گزار کا ہورڈنگ جس علاقے میں ہے وہ ہوائی اڈے سے متاثرہ علاقے میں آتا ہے۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کا اوتھورائزڈہے۔ انہوں نے ضروری منظوری لینے کے بعد ہوڈنگ لگائی ہے ، زمین کے مالک سے اجازت لی تھی۔ اس کا کرایہ بھی ادا کیا جا رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس