Bharat Express

Students Induction and Felicitation Program: جامعہ ملیہ اسلامیہ کےسینٹر فار ڈسٹنس اینڈ آن لائن ایجوکیشن کوڈ کی جانب سے خصوصی تقریب کا انعقاد،وائس چانسلرپروفیسر مظہر آصف ہوئے شامل

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ بانیان جامعہ نے جو خواب دیکھاتھا،آج اس خواب کو اپنے کندھے پر لئے گھوم رہا ہوں اور کوشش کررہاہوں کہ وہ شرمندہ تعبیر ہوسکے۔

ملک کی معروف دانشگاہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کےسینٹر فار ڈسٹنس اینڈ آن لائن ایجوکیشن کوڈ کی جانب سے انصاری آڈیٹوریم میں ایک خصوصی تقریب منعقد کی گئی۔اس تقریب کا مقصد جامعہ کے فاصلاتی نظام سے ڈگری حاصل کرنے والے وہ طلبا وطالبات جنہوں نے ملکی وعالمی سطح پر بہترین خدمات انجادی دہی ہیں ،یا جنہوں نے کم وقت میں بہت بڑا کارنامہ انجام دیا ہے، ان کی خدمات کا اعتراف کرنا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔ پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف نے شرکت کی ،جبکہ مہمان اعزازی کے طور پر یوجی سی کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر مدھوکر ماروتی واورے ،رجسٹرار جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی اورسینٹر فار ڈسٹنس اینڈ آن لائن ایجوکیشن کوڈ کے ڈائریکٹر پروفیسر مشاہد عالم  پروگرام  میں شامل ہوئے۔ تقریب کاآغازقاری دانش نظامی کی خوش کن تلاوت کلام اللہ سے ہوئی ،اس کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ کا ترانہ پیش کیا گیا۔پھراسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر قدسیہ نصیر کی آواز میں سینٹر فار ڈسٹنس اینڈ آن لائن ایجوکیشن کوڈ کی سرگرمیوں پر مشتمل ایک ڈکیومنٹری بھی پیش کی گئی۔

ابتدائی رسومات کے بعد سینکڑوں کی تعداد میں موجود جامعہ ملیہ اسلامیہ کے فاصلاتی نظام کے طلبا وطالبات سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر مشاہد نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اس سینٹر کا اعزاز ہے کہ یہاں سے اب تک 10 ہزار سے زائد ہندوستانی جوانوں بشمول ایئرفورس اوربحریہ کے بچوں نے ڈگری حاصل کی ہیں اور فی الوقت جو اپنی اپنی سطح پر ملک کی تعمیر وترقی میں بہترین رول نبھا رہے ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اس سینٹر سے تعلیم حاصل کرنے والے طالب علموں میں سے تین ایسے طالب علم بھی رہے ہیں جو آئی اے ایس بن چکے ہیں ۔ اس دوران انہوں نے سینٹر کی تعلیمی سرگرمیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی ،مزید انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کچھ نئے کورسز کی تیاری ہے جس کیلئے یوجی سی کو سفارشات بھیجی جاچکی ہیں ۔پروفیسر مشاہد نے کہا کہ اس سینٹر میں فی الحال وقت پر چندکورسز کی تکمیل، امتحانات اور ریزلٹ جاری کرنے میں کچھ پریشانیاں درپیش ہیں ،لیکن اب یہ عہد کیا گیا ہے کہ آئندہ سال سے کسی بھی قسم کی کوئی تاخیر قبول نہیں کی جائے گی، ساری چیزیں اپنے وقت پر ہوں گی۔جو کچھ بھی کمیاں سینٹر کے اندر ہیں انہیں دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

یوجی سی کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر مدھوکر ماروتی واورے نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس فاصلاتی نظام تعلیم کے کورسز،دراصل یہ آپ کو اپنی ضرورتوں اور خواہشات کے مطابق علم حاصل کرنے کے بہترین مواقع فراہم کرتے ہیں ۔آج بڑی تعداد میں لوگ فاصلاتی نظام تعلیم سے کورسز کرکے ملکی وعالمی سطح پر بڑا نام کررہے ہیں۔ آج آپ کہیں سے،کبھی بھی تعلیم حاصل کرسکتے ہیں چونکہ ہمارے پاس ایسا نظام ہے جو آپ کو کیمپس میں قید نہیں کرتا،یہ اوپن پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے،جوآپ کو اپنے حساب سے علم حاصل کرنے کے تمام آپشن کو آپ کے سامنے کھول کررکھ دیتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس نظام تعلیم کا بڑا فائدہ یہ ہے کہ آپ ایک وقت میں کئی کورسز کرسکتے ہیں اور کئی ڈگریاں حاصل کرسکتے ہیں۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے رجسٹرار پروفیسر مہتاب عالم رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ فاصلاتی نظام ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو نہ صرف ان لوگوں کو مواقع فراہم کرتا ہے جو ریگولر ایڈمیشن لینے سے قاصر ہوتے ہیں بلکہ انہیں بھی موقع ملتا ہے جو نوکری پیشہ ہیں ، جو وقت کی تنگی کے شکار ہیں ،جو روزانہ کلاسز کرنےکے اہل نہیں ہیں،ایسے تمام طالب علموں کو بھی ڈگری حاصل کرنے کا موقع اسی سسٹم کے ذریعے دیا جاتا ہے۔ اس دوران رجسٹرار پروفیسر مہتاب عالم نے کچھ کورسز میں سیٹوں کے اضافے کی بھی سفارش کی اور یہ یقین دہانی کرائی کہ امتحانات،یا ریزلٹ میں جو تاخیر چل رہی ہے اس کو اب اور وقت دیئے بغیر تمام چیزیں وقت پر ہوں ،اس کیلئے پورا خاکہ تیار کیا جارہا ہے اور بہت ممکن ہے کہ نئے سال سے ایسی پرانی شکایت نہ سننے کو ملے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ بانیان جامعہ نے جو خواب دیکھاتھا،آج اس خواب کو اپنے کندھے پر لئے گھوم رہا ہوں اور کوشش کررہاہوں کہ وہ شرمندہ تعبیر ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ اس ادارے کی ترجیح تعلیم اور ثقافت ہے۔جس میں اخلاقیات بھی سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ اگر اچھے انسان نہیں ہیں،اچھے طالب علم نہیں ہیں،اچھے بھائی یا بہن نہیں ہیں تو پھر آپ کے پاس کتنی ہی ڈگریاں کیوں نہ ہو،وہ سب کے سب بیکار ہیں۔پروفیسر مظہر آصف نے کہا کہ کوّا اگر قطب مینار پر بھی بیٹھ جائے تو وہ کبوتر نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ آپ چراغ کو پھونک مار کربجھا سکتے ہیں لیکن اگر بتی کو نہیں ،اگربتی میں خوشبو ہوتی ہے جو دوسرے کو فائدہ پہنچاتی ہے اور پھونکوں کا مقابلہ بھی کرلیتی ہے،اس لئے طلبا سے گزارش ہے کہ وہ اگربتی کی طرح بنیں جن کی علم کی خوشبو سے دوسرے مستفیض ہوں اور انہیں کوئی بجھا بھی نہ سکے۔

پروفیسر مظہر آصف نے کہا کہ ایک اچھے طالب علم کی نشانی یہ ہے کہ ان کی ذات سے کسی کو کوئی تکلیف نہ پہنچے۔ اور یہی تعلیم انسانیت کی تعلیم بھی ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف نے اپنے آدھے گھنٹے کے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ ایک کامیاب طالب علم بننے کیلئے جہاں علم کی ضرورت ہے،وہیں بہترین اخلاقی اقدار سے لیس ہونا اس علم کے سود مند ہونے کیلئے لازم ہے۔ سینٹر کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جامعہ کا یہ سینٹر ڈائریکٹر  پروفیسرمشاہد کی نگرانی میں بہت بہترین کام کررہا ہے۔ میری درخواست ہے کہ اس طرح کی تقریب کا ہر سال انعقاد کیا جائے تاکہ سینٹر کی سرگرمیوں کو مزید اجاگر کیا جاسکے۔آج سینٹر کی طرف سے میگزین کا اجرا کیا جارہا ہے ،میری خواہش ہے کہ یہاں سے ریسرچ جرنل نکالا جائے۔ سینٹر کے اسکالرز اس کے اہل ہیں اور وہ بہت بہتر کرسکتے ہیں۔اس لئے میری سینٹرسے درخواست ہے کہ ایسا شیشہ تلا ش کر جو پتھر کو توڑ دے۔

پروگرام کے اختتام سے قبل سینٹر کے چند طلبا کو ان کی بہترین خدمات کے اعتراف میں اعزاز سے نوازا گیا اور ان کی ہمت افزائی بھی کی گئی،د وران تقریب سینٹر کے سالانہ میگزین شہر آرزوکا اجرا بھی عمل میں آیا۔سینٹر فار ڈسٹنس اینڈ آن لائن ایجوکیشن کوڈ کے اساتذہ اور دیگر اہلکاروں  کے ساتھ ساتھ طلبا وطالبات کی محنت ومشقت کی بدولت یہ تقریب کامیابی کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچی۔

بھارت ایکسپریس۔