'ثبوت دیں، ہم تحقیقات کے لیے تیار ہیں'، وزیر خارجہ جے شنکر کا نجر تنازعہ پر کینیڈا کو دو ٹوک جواب
نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بدھ کے روز کہا کہ یوکرین اور روس کے درمیان تنازعات کے حل کے لئے یہ ابھی “ابتدائی دن” ہیں کیونکہ اس وقت توجہ اناج راہداری، جوہری مسائل اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق معاملات جیسے مسائل پر مرکوز ہے۔ ڈی ڈی انڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ایس جے شنکر نے نوٹ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے روسی صدر ولادیمیر پوتن اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی دونوں سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ “لوگ ہمیں ایک مددگار ملک کے طور پر دیکھتے ہیں جس کی اپنی لکیریں ہیں۔ لیکن ہر تنازعہ کا ایک خاص نقطہ ہونا ضروری ہے جہاں ممالک کسی نہ کسی حل کے لیے کھلے ہوں۔”
ایس جے شنکر نے کہا کہ اس وقت زیادہ تر مسائل کا تعلق اناج راہداری، جوہری مسائل اور جنگی قیدیوں کے تبادلے جیسے معاملات سے ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر آپ تنازعات کے حل کو دیکھ رہے ہیں تو میں شاید یہ کہوں گا کہ یہ روس-یوکرین (تنازع) کے ابتدائی دن ہیں۔
پی ایم مودی نے مئی میں ہیروشیما میں جی 7 سربراہی اجلاس کے موقع پر زیلنسکی سے ملاقات کی تھی۔ پچھلے سال فروری میں یوکرین تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے، پی ایم مودی نے پوتن اور زیلنسکی سے متعدد بار بات کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ تنازعہ کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے۔ ازبک شہر سمرقند میں مودی نے کہا تھا کہ “آج کا دور جنگ کا نہیں ہے” اور روسی رہنما کو تنازعہ ختم کرنے پر زور دیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔