Bharat Express

UP Police Paper Leak Case: یوپی پولیس پیپر لیک معاملے میں ایس ٹی ایف نے داخل کی چارج شیٹ، ماسٹر مائنڈ روی سمیت 18 لوگوں کے نام ہیں درج

گوتم بدھ نگر کے جیور پولیس اسٹیشن کے بس اسٹینڈ کے قریب ایس ٹی ایف ٹیم نے پیپر لیک کرنے والے گروہ کے سرغنہ روی اتری نامی شخص کو گرفتار کیا ہے۔

اترپردیش پولیس کانسٹیبل بھرتی امتحان کا پیپر لیک معاملے میں بڑی کارروائی کی گئی ہے، اس معاملے میں یوپی ایس ٹی ایف نے پہلی چارج شیٹ داخل کی ہے۔ ایس ٹی ایف کی میرٹھ یونٹ نے ماسٹر مائنڈ روی عتری سمیت 18 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ یوپی ایس ٹی ایف نے 900 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی ہے۔ جس میں لاجسٹک کمپنی ٹی سی آئی ایکسپریس کے ملازم روی اتری راجیو نائن مشرا، شیوم گری، روہت پانڈے، ابھیشیک شکلا اور دہلی پولیس کانسٹیبل وکرم پہل کے نام بھی شامل ہیں۔

اس کے ساتھ ہی پیپر پرنٹ کمپنی ایجو ٹسٹ کے مالک ونیت آریہ اور ان کے خاندان کے افراد کا نام بھی لیک سکینڈل سے جڑا ہوا ہے۔ پیپر پرنٹ کمپنی ایجو ٹسٹ کو پہلے ہی بلیک لسٹ کیا جا چکا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ونیت آریہ کے کام کرنے کا طریقہ شک کی زد میں ہے۔ ایس ٹی ایف کی میرٹھ یونٹ نے 5 مارچ کو دیپک بٹو، پروین، روہت  اور نوین کو گرفتار کیا تھا، ان دونوں کو کنکرکھیڑا تھانہ علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔ یوپی پولیس بھرتی کے کاغذات کا باکس کھولنے کے لیے بہار سے ایک ماہر کو بھیجا گیا، شبھم منڈل نے 15 لاکھ روپے کے کاغذات کا باکس کھولا۔

روی اتری کو جیور بس اسٹینڈ سے گرفتار کیا گیا۔

گوتم بدھ نگر کے جیور پولیس اسٹیشن کے بس اسٹینڈ کے قریب ایس ٹی ایف ٹیم نے پیپر لیک کرنے والے گروہ کے سرغنہ روی اتری نامی شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اسے احمد آباد میں ٹی سی آئی کمپنی کے دفتر میں رکھے ٹرنک سے نکال کر یوپی پولیس بھرتی امتحان-2023 کے سوالیہ پرچوں کو عام کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

یوپی پولیس میں بھرتی کا امتحان فروری میں منعقد ہوا تھا۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ یوپی پولیس بھرتی کا امتحان اس سال فروری میں 2024 میں ہوا تھا، اس امتحان میں 48 لاکھ سے زیادہ امیدواروں نے شرکت کی تھی۔ ان میں تقریباً 16 لاکھ خواتین امیدوار تھیں۔ پیپر لیک کی رپورٹ کے بعد یوپی حکومت نے اس امتحان کو منسوخ کر دیا تھا۔

Also Read