مہاراشٹر میں کانگریس اور ادھو ٹھاکرے کے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر بات نہیں بن پا رہی ہے۔ (فائل فوٹو)
INDIA Alliance ‘Loktantra Bachao Rally‘: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف اپوزیشن نے دارالحکومت میں ریلی کا اعلان کیا ہے۔ اسے انڈیا اتحاد کی طاقت کا مظاہرہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس ریلی میں سونیا گاندھی، راہل گاندھی، لالو یادو، ممتا بنرجی، فاروق عبداللہ، ایم کے اسٹالن، ادھو ٹھاکرے، اکھلیش یادو سمیت تقریباً 27-28 پارٹیوں کے لیڈروں کے شرکت کرنے کا امکان ہے۔ کانگریس نے ہفتہ کو کہا کہ اپوزیشن اتحاد ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس’ (انڈیا) کی ‘جمہوریت بچاؤ ریلی’ کا مقصد یہاں کے رام لیلا میدان میں منعقد کیا جانے والا کسی فرد کی حفاظت کرنا نہیں ہے، بلکہ آئین اور جمہوریت کو بچانا ہے۔
بی جے پی کو سخت پیغام جائے گا-کانگریس
اپوزیشن کانگریس نے کہا کہ اتوار کی ریلی لوک کلیان مارگ (جہاں وزیر اعظم کی رہائش گاہ واقع ہے) کو ایک “مضبوط پیغام” دے گی کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی حکومت کا “وقت ختم ہو گیا ہے۔” ریلی کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ پارٹی سربراہ ملکارجن کھڑگے اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سمیت دیگر سینئر لیڈران ریلی سے خطاب کریں گے۔
‘یہ جمہوریت بچاؤ ریلی’
جے رام رمیش نے کہا، ”یہ ریلی کسی خاص شخص پر مرکوز نہیں ہے۔ اسی لیے اسے ’’جمہوریت بچاؤ‘‘ ریلی کہا جا رہا ہے۔ یہ کسی ایک پارٹی کی ریلی نہیں ہے، اس میں تقریباً 27-28 پارٹیاں شامل ہیں۔ اس ریلی میں ‘انڈیا’ اتحاد کے تمام اجزا شریک ہوں گے۔ ان کا یہ تبصرہ اس نقطہ نظر سے اہم ہے کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما اس ریلی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے لیے منعقد کی گئی ریلی کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا سونیا گاندھی ریلی میں شرکت کریں گی، رمیش نے کہا کہ کانگریس صدر کھڑگے اور پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی ضرور شرکت کریں گے جبکہ سونیا گاندھی بھی شرکت کر سکتی ہیں۔
ممبئی کے بعد دوسری بڑی ریلی
رمیش نے کہا کہ ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس’ (انڈیا) نے 17 مارچ کو ممبئی میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا بگل بجا دیا تھا اور انتخابی تاریخ کے اعلان کے بعد اپوزیشن اتحاد کی یہ دوسری بڑی ریلی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اتحاد و اتفاق کا پیغام بھی جائے گا۔ رمیش نے کہا کہ ریلی میں اپوزیشن لیڈر بڑھتی ہوئی مہنگائی، 45 سالوں میں سب سے زیادہ بے روزگاری کی شرح، معاشی عدم مساوات، سماجی پولرائزیشن اور کسانوں کے ساتھ ناانصافی جیسے مسائل کو اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور بڑا مسئلہ جو اٹھایا جائے گا وہ ہے ‘مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال’ کے ذریعے اپوزیشن کو نشانہ بنانا۔
رمیش نے الزام لگایا کہ دو وزرائے اعلیٰ اور کئی وزراء کو سیاسی طور پر اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بنانے کی کوشش میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ اس ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے کہ وزیراعظم اپوزیشن جماعتوں کو سیاسی اور معاشی طور پر کمزور کرنا چاہتے ہیں۔’
یہ ریلی آئین کی حفاظت کے لیے– جے رام رمیش
سابق مرکزی وزیر رمیش نے کہا کہ انتخابی بانڈز کے ذریعے ‘بھتہ خوری’ اور ‘ٹیکس دہشت گردی’ کے ذریعے کانگریس کو نشانہ بنانے کے مسائل بھی ریلی میں اٹھائے جائیں گے۔ تفصیلات بتائے بغیر انہوں نے کہا، ’’ہمیں جمعہ کو محکمہ انکم ٹیکس سے دو اور نوٹس ملے ہیں۔‘‘ رمیش نے کہا کہ ریلی کا سب سے اہم مقصد آئین کی حفاظت کرنا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئین خطرے میں ہے کیونکہ بی جے پی لیڈر کہہ رہے ہیں کہ وہ اسے دوبارہ لکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آئین میں تبدیلی کی گئی تو اس میں موجود سیکولرازم، سوشلزم اور سماجی انصاف خطرے میں پڑ جائے گا۔
کانگریس لیڈر نے کہا، ‘یہ ریلی کسی فرد کی حفاظت کے لیے نہیں، بلکہ آئین کی حفاظت کے لیے ہے۔’ رمیش نے کہا کہ جھارکھنڈ کے وزیر اعلی چمپائی سورین، این سی پی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما تیجسوی یادو، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ، نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی، سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو، دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کے تروچی شیوا، ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے ڈیرک اوبرائن اور دیگر ریلی میں شرکت کریں گے۔
رمیش نے کہا کہ ریلی ‘پچھلے 75 سالوں کے سب سے بڑے گھوٹالے’ انتخابی بانڈ اسکیم پر بھی توجہ مرکوز کرے گی، جس کے ذریعے بی جے پی نے 8,200 کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں۔ کانگریس کے دہلی یونٹ کے سربراہ اروندر سنگھ لولی اور کانگریس کے دہلی انچارج دیپک بابریا نے کہا کہ جمہوریت کو لاحق خطرے کے خلاف احتجاج کے لیے ایک بہت بڑی ریلی نکالی جائے گی۔
-بھارت ایکسپریس