اوڈیسہ میں بی جے پی نے ایک قبائلی کو وزیراعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے پر بی جے پی خود اپنا پیٹھ تھپتھپا رہی ہے اور یہ دعویٰ کررہی ہے کہ بی جے پی نے قبائلیوں کی خودمختاری اور ان کی تعمیروترقی میں پوری ایماندارنہ کوششیں کی ہیں جبکہ کانگریس نے انہیں پوری طرح سے نظرانداز کردیا ہے۔ مرکزی وزیربرائے ریلوے اشونی ویشنو نے اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ ایکس پر ایک پیغام میں اپنے سرکار کی طرف سے قبائلیوں کو سیاسی سطح پر آگے لانے کے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس پر نشانہ لگایا ہے۔
اشونی ویشنو نے لکھا کہ یہ سوچنے کا مقام ہے کہ شمال مشرقی ریاستوں کو چھوڑ کر، جو زیادہ تر قبائلی اکثریتی ہیں، کانگریس نے 21ویں صدی میں کسی بھی قبائلی کو وزیر اعلیٰ نہیں بنایا۔ جبکہ بی جے پی نے 4 – بابولال مرانڈی، ارجن منڈا، وشنو دیو سائی، اور موہن ماجھی جیسے قبائلی رہنماوں کو وزیراعلیٰ کی کرسی دی ۔اور آسام میں بھی بی جے پی نے سربانند سونووال کو وزیر اعلیٰ بنایا، جب کہ کانگریس نے کوئی قبائلی کو وزیراعلیٰ نہیں بنایا۔بی جے پی نے صدر کے عہدے کے لیے دروپدی مرمو اور شری پی اے سنگما جی کی حمایت کی۔جبکہ کانگریس نے ان دونوں کی مخالفت کی۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ اس بات کی ایک جھلک ہے کہ کون قبائلی بااختیار بنانے کی پرواہ کرتا ہے اور کون نہیں۔
Something worth thinking about…
Excluding the Northeastern states, which are largely tribal-dominated, Congress has appointed NO TRIBAL CM in the 21st century.
BJP has given 4 – Shri Babulal Marandi, Shri Arjun Munda, Shri Vishnu Deo Sai, and Shri Mohan Majhi.
And even in…
— Ashwini Vaishnaw (@AshwiniVaishnaw) June 11, 2024
اشونی ویشنو نے یہ موازنہ کیا ہے کہ قبائلیوں کی سیاسی نمائندگی اور سیاست میں اعلیٰ عہدے تک فائز کرنے میں کانگریس بہت پیچھے ہے جبکہ بی جے پی سب سے آگے ہے۔ یہ پورا معاملہ اس وقت اس لیے بھی اٹھایا جارہا ہے چونکہ اوڈیسہ میں جس ماجھی کو وزیراعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا ہے وہ ایک قبائلی ہیں ۔بتادیں کہ بی جے پی ہائی کمان نے ریاست کا وزیراعلیٰ منتخب کرنے کے لئے مرکزی وزیر راجناتھ سنگھ اور بھوپیندریادو کو آبزرور بنایا گیا تھا۔ بی جے پی نے اسمبلی الیکشن میں ریاست میں شاندار جیت درج کی ہے۔ تقریباً 24 سال سے قابض بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کو اقتدار سے بے دخل کیا ہے۔ ریاست میں بی جے پی کی زبردست جیت کے بعد قیاس آرائی کی جارہی تھی کہ بی جے پی اوڈیشہ کے وزیراعلیٰ کے لئے دھرمیندر پردھان کے نام پر غوروخوض کرسکتی ہے، لیکن سمبل پورسیٹ سے رکن پارلیمنٹ دھرمیندر پردھان مودی حکومت کی تیسری مدت کارمیں وزیر بنائے گئے ہیں۔ اس لئے وزیراعلیٰ عہدے کی دوڑ سے وہ باہر ہوگئے تھے۔ میٹنگ میں سریش پجاری کے نام پر بھی غوروخوض ہوا۔ اس کے علاوہ اوڈیشہ کے بی جے پی صدر منموہن سامل کے نام پر بھی غوروخوض ہوا۔
بھارت ایکسپریس۔