Bharat Express

Should I Call Court Martial: آپ عدالت سے باہر نکلیں گے یا میں کورٹ مارشل بلاوں؟ راہل گاندھی کے خلاف عرضی داخل کرنے والے وکیل پر سپریم کورٹ کے جج ہوئے برہم

جسٹس بی آر گوائی نے منگل کو کیس کی سماعت کی اور انہوں نے نہ صرف جرمانہ واپس لینے سے انکار کر دیا بلکہ پانڈے سے ناراض بھی ہو گئے۔ سماعت کے دوران عدالت میں ماحول اتنا گرم ہو گیا کہ گوائی نے وکیل کو سخت وارننگ بھی دے دی۔

سپریم کورٹ آف انڈیا۔ (فائل فوٹو)

سپریم کورٹ نے آج ایک بار پھر وکیل اشوک پانڈے کی سرزنش کی ہے، جنہوں نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی رکن پارلیمنٹ کے طور پر بحالی کو چیلنج کرنے والی عرضی داخل کی تھی۔ عدالت نے ان پر عائد جرمانہ واپس لینے سے صاف انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے جنوری کے مہینے میں ان کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ یہی نہیں ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ جس کے بعد وکیل نے دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور اپنا جرمانہ واپس لینے کی درخواست کی۔

جسٹس بی آر گوائی نے منگل کو کیس کی سماعت کی اور انہوں نے نہ صرف جرمانہ واپس لینے سے انکار کر دیا بلکہ پانڈے سے ناراض بھی ہو گئے۔ سماعت کے دوران عدالت میں ماحول اتنا گرم ہو گیا کہ گوائی نے وکیل کو سخت وارننگ بھی دے دی۔  رپورٹ کے مطابق جسٹس گوائی نے کہا کہ اگر اس کے بعد آپ ایک لفظ بھی بولیں گے تو ہم آپ کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کو اتنی درخواستیں دائر کرنے سے پہلے اچھی طرح سوچنا چاہیے تھا۔

جسٹس بی آر گوائی نے وکیل سے کئی سوال پوچھے

جسٹس بی آر گوائی نے وکیل پانڈے سے پوچھا کہ آپ نے اب تک کتنی درخواستیں دائر کی ہیں؟ کتنے کیسز میں آپ پر جرمانہ ہوا؟ اس پر پانڈے نے جواب دیا کہ میں نے 200 درخواستیں دائر کی ہیں۔ یہ سن کر گوائی کو غصہ آگیا۔ وکیل نے کہا کہ مجھے آئینی بنچ کے فیصلے پر اعتماد ہے، آپ جرمانہ واپس لیں۔

اس پر جسٹس گوائی نے کہا کہ آپ اب جائیں، اگر آپ پوڈیم نہیں چھوڑیں گے تو ہمیں خود کو شرمندہ ہونا پڑے گا۔ آپ توہین کا نوٹس لیں گے یا کمرہ عدالت سے چلے جائیں گے۔ اس کے بعد بھی جب پانڈے عدالت چھوڑنے پر راضی نہیں ہوئے تو گاوائی نے سخت لہجے میں کہا کہ آپ ابھی چلے جائیں ورنہ کورٹ مارشل بلانا پڑے گا۔ اس کے بعد وکیل نے کہا کہ وہ باہر جا رہے ہیں۔ لیکن جرمانہ واپس لے لیں۔

آپ کو بتا دیں کہ اس سال جنوری کے مہینے میں سپریم کورٹ نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت کی بحالی کو چیلنج کرنے والی عرضی کو مکمل طور پر مسترد کر دیا تھا۔ عدالت نے وکیل پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیاتھا۔ عدالت نے وکیل پانڈے کی نیت پر بھی کئی سوال اٹھائے تھے۔ عدالت نے کہا کہ یہ درخواست قانونی عمل کا غلط استعمال ہے۔

بھارت ایکسپریس۔