Bharat Express

Delhi Riots 2020: دہلی فسادات کے ملزم شاہ رخ پٹھان کو جھٹکا، ہائی کورٹ نے نہیں دی راحت

جسٹس دنیش کمار شرما نے پٹھان کی طرف سے دائر کی گئی باقاعدہ ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ شاہ رخ پٹھان نے فسادات کے دوران ایک پولیس کانسٹیبل کی طرف پستول تان لیا تھا۔

دہلی ہائی کورٹ

سال 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کے ملزم شاہ رخ پٹھان کو دہلی ہائی کورٹ سے راحت نہیں ملی۔ شاہ رخ نے دہلی ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی، جس پر عدالت نے ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔

جسٹس دنیش کمار شرما نے پٹھان کی طرف سے دائر کی گئی باقاعدہ ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ شاہ رخ پٹھان نے فسادات کے دوران ایک پولیس کانسٹیبل کی طرف پستول تان لیا تھا۔

کانسٹیبل دیپک دہیا پر پستول کی نشاندہی کرنے کا الزام

وہ تشدد کے دوران ہیڈ کانسٹیبل دیپک داہیا پر پستول تاننے اور روہت شکلا نامی شخص کو قتل کرنے کی کوشش کے دو معاملات میں ملزم ہے۔ وہ اس وقت تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ دہلی کی ایک عدالت نے پٹھان کے خلاف دفعہ 147، 148، 149، 186، 188 کے تحت الزامات طے کیے ہیں۔

فروری 2020 میں، شہریت ترمیمی ایکٹ کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان شمال مشرقی دہلی میں فسادات پھوٹ پڑے تھے جس میں کم از کم 53 لوگ مارے گئے تھے۔

ویڈیو وائرل ہوگئی

فسادات کے دوران جعفرآباد-موج پور علاقے سے ویڈیوز سامنے آئے تھے۔ اس میں شاہ رخ پٹھان پولیس پر پستول لہراتے نظر آئے۔ اس وقت یہ ویڈیو کافی وائرل ہوا تھا۔

اس فوٹیج کی بنیاد پر شاہ رخ پٹھان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ اس کے بعد اسے اتر پردیش کے شاملی ضلع سے گرفتار کیا گیا۔

دہلی پولیس نے بعد میں روہت شکلا نامی شخص کی شکایت پر اس معاملے میں ایک اور مقدمہ درج کیا۔ اس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ شاہ رخ پٹھان نے ہنگامہ آرائی اور تشدد کے دوران فائرنگ بھی کی تھی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read