شرد پوار۔ فائل فوٹو
مہاراشٹر میں لوک سبھا انتخابات پانچ مرحلوں میں ختم ہو چکے ہیں۔ دیگر ریاستوں میں دو مرحلوں میں ووٹنگ ہونا باقی ہے۔ 2024 کے انتخابات کے درمیان شرد پوار نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔
ایک انٹرویو میں پوار نے کہا، “صرف وزیر اعظم ہی راہل گاندھی کا مذاق اڑاتے ہیں۔ انہیں شہزادہ وغیرہ کہا جاتا ہے۔ وزیر اعظم کو چھوڑ کر، لوگوں کی اکثریت راہل گاندھی کو ایک سمجھدار اور سنجیدہ لیڈر مانتی ہے۔ “
‘سامنا’ کے مطابق، لوک سبھا انتخابات کے درمیان، شرد پوار نے دعوی کیا کہ “بی جے پی کو پچھلے دو لوک سبھا انتخابات کے مقابلے کم سیٹیں ملیں گی۔ اگر بی جے پی کو اکثریت سے کم سیٹیں ملتی ہیں، تو وہ یقینی طور پر ہم خیال جماعتوں کو متحد کر کے حکومیت تشکیل دینے کی کو شش کرے گی ۔
ہم آپ کو یہاں بتاتے چلیں کہ مہاراشٹر میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات 2019 میں شرد پوار کی این سی پی (غیر منقسم) اور کانگریس نے مل کر لڑا تھا۔ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں دونوں نے صرف پانچ سیٹیں جیتی تھیں۔ پوار نے دعویٰ کیا کہ اس بار وہ سیٹیں بڑھنے والی ہیں۔
گزشتہ لوک سبھا انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ مہاراشٹر میں 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو صرف ایک سیٹ ملی تھی۔ اس سال اس میں بہتری آئے گی۔ راجستھان اور گجرات میں کانگریس کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی، ان دونوں ریاستوں میں کانگریس کو اس لوک سبھا انتخابات میں کچھ سیٹیں ضرور ملیں گی۔ تین ریاستوں ہریانہ، پنجاب اور دہلی میں کانگریس کی پوزیشن میں بہتری آئے گی۔ بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے پوار نے کہا کہ تمل ناڈو، کیرالہ، تلنگانہ، آندھرا پردیش اور کرناٹک میں بی جے پی کا زیادہ اثر نہیں ہے، اس لیے وہاں ان کے لیے زیادہ گنجائش نہیں ہے۔
شرد پوار نے کہا، “راہل گاندھی اور ان کی حمایت کرنے والوں کا رویہ بدل گیا ہے۔ 2019 کے بعد انہیں دوروں وغیرہ سے اچھا رسپانس ملا ہے جو انہوں نے کیا تھا۔ ان کی قیادت کے انداز میں کچھ اچھی تبدیلیاں آئی ہیں۔ راہل گاندھی کے رویے میں تبدیلی آئی ہے۔ ان کی سیاست زیادہ سنجیدہ ہے، وہ لوگوں، خواتین، نوجوانوں، دلتوں وغیرہ سے ملتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔