Bharat Express

Kerala Bomb Blast: کیرالہ میں دھماکے کے بعد یوپی میں الرٹ، بھارت انگلینڈ میچ کے دوران لکھنؤ میں سیکورٹی کے انتظامات بڑھا دیے گئے

بھارت اور انگلینڈ کا میچ آج دارالحکومت لکھنؤ میں کھیلا جا رہا ہے۔ کیرالہ میں بم دھماکے کے بعد لکھنؤ میں سیکورٹی انتظامات مزید بڑھا دیے گئے ہیں۔ لکھنؤ پولیس نے پہلے 600 پولیس فورس تعینات کی تھی لیکن کیرالہ کے واقعہ کے بعد سادہ کپڑوں میں الگ الگ افسران کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سی سی ٹی وی اور ڈرون کیمروں کے ذریعے بھی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔

علامتی تصویر

کیرالہ میں دھماکے کے بعد اترپردیش کے اسپیشل ڈی جی لاء اینڈ آرڈر (یو پی) نے یوپی میں الرٹ کا اعلان کرتے ہوئے تمام اضلاع کے حکام کو الرٹ کردیا۔ کیرالہ میں بم دھماکوں کے بعد اتر پردیش کے اسپیشل ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے تمام اضلاع کو الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔ اس نے یو پی اے ٹی ایس کو بھی الرٹ کیا، جس کے بعد اے ٹی ایس کی ٹیموں نے ایک بار پھر پچھلے کچھ دنوں میں موصول ہونے والی معلومات کی جانچ شروع کردی۔ ساتھ ہی یوپی پولیس بھی الرٹ موڈ میں ہے۔

اس کے ساتھ اسپیشل ڈی جی ایل او نے اسرائیل فلسطین جنگ سے متعلق ہر پروگرام پر نظر رکھنے کی ہدایات دی ہیں۔ ریاست میں جہاں کہیں بھی اس جنگ سے متعلق پروگرام یا کسی کی حمایت میں یا کسی کے خلاف پروگرام منعقد ہو رہے ہیں، پولس کو ان سب پر نظر رکھنے کو کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام کے دوران موجود لوگوں کے ساتھ عملی طور پر شامل ہونے والوں کے بارے میں بھی مکمل معلومات اکٹھی کی جائیں۔

بھارت انگلینڈ میچ کے لیے سیکیورٹی بڑھا دی گئی

بھارت اور انگلینڈ کا میچ آج دارالحکومت لکھنؤ میں کھیلا جا رہا ہے۔ کیرالہ میں بم دھماکے کے بعد لکھنؤ میں سیکورٹی انتظامات مزید بڑھا دیے گئے ہیں۔ لکھنؤ پولیس نے پہلے 600 پولیس فورس تعینات کی تھی لیکن کیرالہ کے واقعہ کے بعد سادہ کپڑوں میں الگ الگ افسران کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سی سی ٹی وی اور ڈرون کیمروں کے ذریعے بھی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔

پرشانت کمار نے پوری ریاست میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی حساس اضلاع پر خصوصی توجہ دینے کو کہا گیا ہے۔ اسپیشل ڈی جی ایل او نے لکھنؤ، کانپور، وارانسی، اعظم گڑھ، ماؤ، میرٹھ، علی گڑھ، ہاپوڑ، باغپت، بریلی، رام پور، آگرہ سمیت کئی اضلاع میں خصوصی چوکسی رکھنے کی ہدایات دی ہیں۔

Also Read