عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ۔ (فائل فوٹو)
منگل کو لوک سبھا میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر کی طرف سے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی ذات سے متعلق کئے گئے تبصرے پر شروع ہوا تنازع اب زور پکڑتا جا رہا ہے۔ اس معاملہ پر اپوزیشن لیڈر بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں۔ اسی دوران، عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی اور تجربہ کار لیڈر سنجے سنگھ نے بھی انوراگ ٹھاکر پر حملہ کیا ہے۔
سنجے سنگھ نے کہا، “انوراگ ٹھاکر گولی مار چھاپ لیڈر ہیں، ان کی پارٹی بی جے پی میں ہر کام ذات پوچھنے کے بعد کیا جاتا ہے۔ رام ناتھ کووند صدر تھے لیکن انہیں رام مندر کا سنگ بنیاد رکھنے کے لیے مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ دروپدی مرمو صدر ہیں ،انہیں نہیں مدعو کیا گیا ۔ جب اکھلیش یادو مندر گئے تو انہیں گنگا جل سے دھویا گیا۔
واضح رہے کہ ہماچل پردیش کے ہمیر پور سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر نے منگل کو لوک سبھا میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ذات پات کی مردم شماری کے مطالبے کو لے کر اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے اپنی تقریر کے دوران کہا تھا کہ ’’جس کی ذات معلوم نہیں وہ ایسی بات کریں گے‘‘۔
अनुराग ठाकुर गोलीमार छाप नेता हैं उनकी पार्टी BJP में हर काम जाति पूछकर होता है।
श्री राम नाथ कोविद जी राष्ट्रपति थे लेकिन प्रभु श्री राम के मंदिर शिलान्यास में नहीं बुलाया।
कारण जाति-दलित।
श्रीमती द्रौपदी मूर्मू जी राष्ट्रपति हैं न संसद के उद्घाटन में बुलाया न मंदिर के उद्घाटन…— Sanjay Singh AAP (@SanjayAzadSln) July 31, 2024
کانگریس ارکان نے اس پر شدید اعتراض کیا اور ایوان میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ سابق مرکزی وزیر نے ان کی توہین کی ہے۔ ٹھاکر کے ریمارکس ابھی بھی کارروائی کا حصہ ہیں، حالانکہ ان کی تقریر کے کچھ دوسرے حصوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے منگل کو لوک سبھا میں دیے گئے انوراگ ٹھاکر کی تقریر کی تعریف کی تھی اور کہا تھا کہ اسے ضرور سنا جانا چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔