سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)
RK Chaudhary On Sengol: یوپی کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کی سماج وادی پارٹی کے لوک سبھا ایم پی آر کے چودھری نے پارلیمنٹ میں نصب سینگول پر سوال اٹھائے ہیں اور اسے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا کہ سینگول بادشاہت کی علامت ہے اور ایسی صورتحال میں اس کی جگہ آئین نافذ کیا جانا چاہیے۔
آر کے چودھری نے لکھا کہ اس معزز ایوان کے رکن کی حیثیت سے میں نے آپ کے سامنے حلف اٹھایا ہے کہ میں قانون کے ذریعہ قائم کردہ آئین ہند پر سچا ایمان اور وفاداری رکھوں گا، لیکن ایوان کی کرسی کے دائیں جانب سینگول کو دیکھ کر میں حیران رہ گیا۔
پارلیمنٹ بادشاہوں اور شہزادوں کا محل نہیں – آر کے چودھری
ایس پی لیڈر آر کے چودھری نے کہا کہ ہمارا آئین ہندوستانی جمہوریت کی مقدس کتاب ہے، جب کہ سینگول بادشاہت کی علامت ہے۔ ہماری پارلیمنٹ جمہوریت کا مندر ہے، کسی بادشاہ یا شاہی خاندان کا محل نہیں۔
انہوں نے مزید کہا، “میں درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ سینگول کو پارلیمنٹ ہاؤس سے ہٹا دیا جائے اور اس کی جگہ ہندوستانی آئین کی ایک بڑی کاپی نصب کی جائے۔”
نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں نصب کیا گیا سینگول
نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی تعمیر کے بعد، چاندی سے بنا اور سونے سے ڈھکا سینگول لوک سبھا کے اسپیکر کی کرسی کے قریب نصب کیا گیا۔ اگست 1947 میں اقتدار کی منتقلی کی علامت کے طور پر پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کو دیا گیا رسمی عصا (سینگول) الہ آباد میوزیم کی نہرو گیلری میں رکھا گیا تھا اور اسے نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں نصب کرنے کے لیے دہلی لایا گیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس