سماجوادی پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کی جیت کا جشن مہاراشٹر میں منایا گیا۔
Samajwadi Party in Maharashtra: اترپردیش لوک سبھا الیکشن میں بڑی جیت کے بعد اب سماجوادی پارٹی نے مہاراشٹر میں ہونے والے اسمبلی الیکشن کے لئے مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے سامنے زیادہ سیٹوں کی دعویداری پیش کردی ہے۔ اب سوال ی اٹھ رہا ہے کہ کیا مہا وکاس اگھاڑی میں شامل پارٹیوں کو یہ تجویز منظور ہوگی یا نہیں۔
دراصل، ممبئی میں سماجوادی پارٹی کے لیڈران کے مجمع کو طاقت کے مظاہرہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اترپردیش کے اراکین پارلیمنٹ کو مہاراشٹر میں ایک ہی اسٹیج پر جمع کرکے سماجوادی پارٹی مہاراشٹر میں اپنی توسیع کرنے کے ارادے ظاہرکرچکی ہے۔ کچھ ماہ بعد ہی مہاراشٹر میں اسمبلی کے الیکشن ہونے ہیں۔ سماجوادی پارٹی مہاراشٹر میں اپنے اتحادی مہاوکاس اگھاڑی کو پیغام دینا چاہتی ہے کہ وہ پہلے سے زیادہ مضبوط پوزیشن میں ہے اور اس کا فائدہ انہیں مہاراشٹر میں ملے گا۔
اسی کے ساتھ مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) سے سماجوادی پارٹی زیادہ سیٹوں کا مطالبہ کرنے کا ارادہ بنا چکی ہے، جس کا اشارہ منگل (19 جولائی، 2024) کو اسٹیج پرکچھ سماجوادی پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ نے بھی دیا۔ مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی کی پارٹیوں میں چاہے ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا ہو، شرد پوار کی این سی پی یا پھر کانگریس، سب میں سیٹوں کی تقسیم سے متعلق ابھی سے کشمکش کی صورتحال ہے۔ ایسے میں سماجوادی پارٹی کو کیا جگہ ملتی ہے، اس پرکچھ بھی نہیں کہا جاسکتا ہے۔
سیٹوں کا مطالبہ جائز ہوگا تو نہیں ہوگی کوئی پریشانی
اس موضوع پر مہاوکاس اگھاڑی کی سب سے بڑی پارٹی کانگریس کے سینئر لیڈر بالا صاحب تھوراٹ نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا جائے گاور سماجوادی پارٹی کے سیٹوں سے متعلق مطالبات اگرصحیح ہوں گے تو ہمیں سیٹیں دینے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ وہیں، سماجوادی پارٹی کے لیڈران کی مانیں تو ان کے سربراہ اکھلیش یادو نے مہا وکاس اگھاڑی کے بڑے لیڈران کو مہاراشٹر میں کتنی سیٹ چاہئے۔ اس کی فہرست پہلے تھما دی ہے، لیکن ابھی اس پرکوئی غور نہیں ہوا ہے۔ سماجوادی پارٹی اپنے جیتے ہوئے اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ بھلے ہی مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی کے سامنے طاقت کا مظاہرہ کررہی ہیں، لیکن کیا سیٹوں کی تقسیم پراس کا کوئی اثرہوگا۔ یہ کہنا مشکل ہے، کیونکہ ہربار سماجوادی پارٹی زیادہ سیٹوں کا مطالبہ کرتی ہے، لیکن ان کی بات نہیں سنی جاتی۔ اس بار کیا ہوگا، یہ دیکھنا ہوگا۔
بھارت ایکسپریس–