Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: اعظم خان فیملی کو الہ آباد ہائی کورٹ سے بڑی راحت، عبداللہ کے فرضی برتھ سرٹیفکیٹ معاملے میں ہوئی تھی سزا

چھٹے مرحلے کی ووٹنگ سے پہلے سماجوادی پارٹی کے لیڈراعظم خان کوالہ آباد ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے اپنا فیصلہ اعظم خان اینڈ فیملی کے فرضی برتھ سرٹیفکیٹ سے متعلق معاملے میں اپنا فیصلہ سنایا ہے۔

اعظم خان فیملی کو الہ آباد ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔

سماجوادی پارٹی کےسینئرلیڈراعظم خان اوران کی فیملی کوبرتھ سرٹیفکیٹ معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ فیملی کے تینوں اراکین (اعظم خان، بیٹاعبداللہ اعظم اوراہلیہ تزئین فاطمہ) کوعدالت سے ضمانت مل گئی ہے۔ عدالت نے اعظم خان کی سات سال کی سزا پربھی روک لگا دی ہے۔ اعظم خان کی فیملی تزئین فاطمہ اوران کے بیٹے عبداللہ اعظم جیل سے چھوٹ جائیں گے، لیکن اعظم خان کوایک اورمعاملے میں سات سال کی سزا ہوئی ہے، اس لئے وہ ابھی جیل سے باہرنہیں آپائیں گے۔

اس معاملے میں رام پورکے بی جے پی رکن اسمبلی آکاش سکسینہ نے تین جنوری، 2019 کواعظم خان، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اوربیٹے عبداللہ اعظم کے خلاف کرمنل کیس درج کرایا تھا۔ تینوں کے خلاف رامپورکے گنج پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 193, 420, 467, 468اور 471 کے تحت ایف آئی آردرج کرائی گئی تھی۔

اعظم فیملی پرکیا تھا الزام؟

آکاش سکسینہ کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آرکے مطابق، اعظم خان اوران کی اہلیہ تزئین فاطمہ نے بیٹےعبداللہ اعظم کا ایک برتھ سرٹیفکیٹ 28 جون سال 2012 کورامپورکی میونسپل کونسل سے بنوایا گیا تھا، جبکہ دوسرا برتھ سرٹیفکیٹ 21 جنوری 2015 کو لکھنؤ میونسپل کارپوریشن سے جاری کرایا گیا۔ اطلاعات کے مطابق، پہلے برتھ سرٹیفکیٹ میں جائے پیدائش رامپوربتائی گئی ہے جبکہ دوسرے برتھ سرٹیفکیٹ میں جائے پیدائش لکھنؤکا کوئن میری اسپتال بتایا گیا۔ الزام لگا کہ اعظم خان کی فیملی نے الگ الگ برتھ سرٹیفکیٹ کا استعمال الگ الگ مقامات پرکیا۔ الگ الگ برتھ سرٹیفکیٹ کی بنیاد پردوپاسپورٹ اوردو پین کارڈ بناکران کے غلط استعمال کی بھی بات سامنے آئی۔

اس معاملے میں رامپورپولیس نے جانچ پوری ہونے کے بعد عدالت میں چارج شیٹ داخل کردی۔ چارج شیٹ میں آئی پی سی کی دفعہ 120 بی کے تحت چارج شیٹ داخل کی گئی۔ اعظم خان نے اہلیہ تزئین فاطمہ اوربیٹے عبداللہ کے ساتھ اس معاملے میں 26 فروری 2020 کورامپور عدالت میں سرینڈرکردیا۔ عدالت نے تینوں کوجیل بھیج دیا۔ اعظم خان کواس معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ سے 27 ماہ بعد ضمانت ملی۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read