Bharat Express

Rajasthan Congress Crisis: راجستھان میں کانگریس اعلیٰ کرنے جا رہی ہے بڑی سرجری؟ گہلوت-پائلٹ تنازعہ پر ہوگی سختی

راجستھان میں کانگریس انتخابی سال میں سچن پائلٹ اور اشوک گہلوت کے درمیان تنازعہ سے کانگریس کا اعلیٰ کمان تنگ آگیا ہے، جس کے بعد آئندہ دنوں میں وہ سخت فیصلے لے سکتا ہے۔

اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ

Rajasthan Congress Row: راجستھان میں اس سال کے آخرمیں ممکنہ طور پر اسمبلی انتخابات ہونا ہے، لیکن ریاست میں برسراقتدار کانگریس الگ ہی پریشانی سے جدوجہد کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ کی دعویداری کو لے کر موجود ہ وزیراعلیٰ اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ کے تنازعہ کو دیکھتے ہوئے اعلیٰ کمان سخت ہوگیا ہے اور وہ الیکشن سے پہلے ریاست میں بڑی سرجری کرنے کے موڈ میں ہے۔

ذرائع کے مطابق، ریاست میں پارٹی کو غیرمطمئن کرنے والے کچھ حادثات کے بعد راجستھان کانگریس انچارج سکھجندر سنگھ رندھاوا نے پارٹی صدر ملیکا ارجن کھڑگے سے ملاقات کی اور ریاست میں چل رہے حادثہ کے بارے میں جانکاری دی۔ اس کے بعد ہی یہ فیصلہ لیا گیا کہ اب گزشتہ کئی سالوں سے چل رہی اس پریشانی سے نمٹنے کے لئے تنظیم کی سطح پر بڑے پیمانے پر سرجری کی ضرورت ہے۔

یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ اس سال کے آخر میں ہی راجستھان اسمبلی انتخابات ہونا ہے۔ اس لئے اعلیٰ کمان اپنی ہی پارٹی کے اعلیٰ دو لیڈران کو مخالفین سے لڑنے کے بجائے آپس میں لڑتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا ہے۔ اس لئے وہ تنظیمی تبدیلی کرنے کی تیاری میں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Rajasthan: راجستھان کے بھرت پور میں مورتی لگانے پر ہنگامہ، پولیس کی گاڑیوں پر پتھراؤ اور آگ زنی

کیا ہے تازہ تنازعہ؟

راجستھان کانگریس میں منگل (11 اپریل) کو تب عدم اطمینان کی صورتحال دیکھنے کو ملی تھی جب سچن پائلٹ اپنی ہی پارٹی کے خلاف ایک روزہ انشن پر پارٹی کی وارننگ کے باوجود بیٹھ گئے تھے۔ کانگریس اعلیٰ کمان نے سچن پائلٹ کو آگاہ کیا تھا کہ ان کا انشن پارٹی مخالف سرگرمی مانی جائے گی، لیکن سچن پائلٹ نے اسے نظرانداز کردیا۔ جے پور میں انشن کی جگہ سے باہر نکلتے وقت سچن پائلٹ نے صحافیوں سے کہا تھا کہ راہل گاندھی، کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں بدعنوانی اور مالی بے ضابطگیوں کے خلاف متحد ہوگئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کا انشن اس آندولن کو رفتار دے گا۔ راجستھان کے سابق نائب وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ انہوں نے گزشتہ سال اس موضوع پر اشوک گہلوت کو دو خط لکھے تھے، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read