جمہوریت کا عظیم تہوار اپنے آخری مرحلے میں ہے اور تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی پوری طاقت انتخابی مہم میں لگا دی ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں جیت کو لے کر سبھی پارٹیوں کے اپنے اپنے دعوے ہیں۔ ادھر راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلی اور کانگریس کے سینئر لیڈر سچن پائلٹ نے کانگریس کی جیت کو لے کر بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کئی معاملات پر اپنی بے تکلفانہ رائے کا اظہار بھی کیا۔ایک انٹرویو کے دوران سچن پائلٹ نے کہا کہ بی جے پی کا 400 کو پار کرنے کا نعرہ ان کا تکبر ہے۔ انڈیااتحاد تبدیلی چاہتا ہے۔ پائلٹ نے دعویٰ کیا کہ راجستھان میں کانگریس بی جے پی سے زیادہ سیٹیں جیتے گی۔ اس کے علاوہ یوپی میں انڈیا اتحاد کو اکثریت ملے گی۔
پائلٹ نے ہریانہ میں 7-8 سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بہار اور مہاراشٹر میں زیادہ تر سیٹیں جیتیں گے۔امیٹھی اور رائے بریلی کے انتخابی نتائج کے بارے میں سچن پائلٹ نے کہا کہ ہمارے امیدوار امیٹھی میں اچھے فرق سے جیتیں گے۔ اس کے علاوہ راہل گاندھی کو رائے بریلی سے زبردست جیت ملے گی۔بی جے پی مسلسل کانگریس پر الزام لگا رہی ہے کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ مسلمانوں کو ریزرویشن دے گی۔ اس سوال کے جواب میں سچن پائلٹ نے کہا، “اس ملک کے آئین میں لکھا ہے کہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں ہونا چاہیے۔ لیکن اگر کوئی غریب ہے تو اس کی مدد کے لیے اس کے مذہب کو نہیں دیکھاجانا چاہیے۔ جھوٹ پھیلانا کہ ہم ایک خاص طبقے کو ریزرویشن دینا چاہتے ہیں۔ یہ بی جے پی کا پرانا طریقہ ہے۔
سچن پائلٹ نے کہا کہ الیکشن ہونے کے بعد مینڈیٹ ہمارے حق میں آئیں ۔اور اس کے بعد ایک ساتھ بیٹھ کر فیصلہ کریں گے کہ کون کیا بنے گا۔ آج یہ اہم نہیں کہہ سکتے کہ کون وزیراعظم بنے گا، کون وزیر خزانہ اور کون وزیر داخلہ ہوگا۔ دس سالہ حکومت کے خلاف عوام کا اعتماد جیتنا ضروری ہے۔راجستھان کے سابق ڈپٹی سی ایم سچن پائلٹ نے مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 10 سال میں اپنے وعدے پورے نہیں کیے ہیں۔ لوگ اب بہتر آپشنز کی تلاش میں ہیں۔سچن پائلٹ نے کہا کہ آج کے تناظر میں پوزیشن اور عہدہ اہم نہیں ہے۔ اب لوگ تبدیلی چاہتے ہیں۔ میں فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ ہماری پارٹی میں اوپن انتخابات ہوتے ہیں۔ ملکارجن کھڑگے جی انتخابات جیت کر صدر بنے ہیں۔ ہماری پارٹی میں اپنے خیالات کے اظہار کی گنجائش ہے۔
بھارت ایکسپریس۔