کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی
نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے الزام لگایا ہے کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ملک کے ادارہ جاتی ڈھانچے کے اہم حصوں میں اپنے لوگوں کو جگہ دے رہے ہیں اور یہاں تک کہ وزراء کو بھی اپنی متعلقہ وزارتوں میں فیصلے لینے کے لیے آر ایس ایس کے لوگوں کے ساتھ کام کرنا پڑتا ہے۔
راہل گاندھی نے جمعہ کے روز لیہہ میں ایک تقریب میں نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کے دوران یہ تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا، “ہندوستان میں آزادی کی بنیاد آئین ہے… آپ آئین کے نظریات کی حمایت کرنے والے ادارے قائم کرکے آئین کو نافذ کرتے۔ لوک سبھا، راجیہ سبھا، پلاننگ کمیشن، فوج، یہ سب اس کا حصہ ہیں۔ کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ بی جے پی-آر ایس ایس ادارہ جاتی ڈھانچے کے اہم حصوں پر اپنے آدمیوں کو لگا رہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا، ’’اگر آپ حکومت ہند کے وزراء کے پاس جائیں اور ان سے پوچھیں کہ کیا آپ واقعی اپنی وزارتوں میں فیصلے لے رہے ہیں؟ وہ آپ کو بتائیں گے کہ آر ایس ایس کا ایک آدمی ہے جس کے ساتھ ہمیں کام کرنا ہے، وہ فیصلہ کرتا ہے کہ ہماری وزارت میں کیا ہونا چاہئے۔ راہل گاندھی کے ریمارکس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے ایک نجی چینل سے کہا کہ ان کے الزامات مضحکہ خیز ہیں اور اس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ وزارتوں میں آر ایس ایس کا کوئی شخص نہیں ہے، ان میں وزیر کام کرتے ہیں۔
لداخ کے دورے پر پہنچے راہل گاندھی نے ہفتہ کو موٹر سائیکل کے ذریعہ پینگونگ تسو (جھیل) تک کا سفر کیا۔ کانگریس نے اپنے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈلز پر کچھ تصویریں جاری کی ہیں جس میں راہل گاندھی بائیک چلانے کا لباس اور ہیلمٹ پہنے نظر آرہے ہیں اور ان کے ساتھ کچھ دیگر بائیک سوار بھی نظر آرہے ہیں۔ راہل گاندھی نے موٹرسائیکل پر اپنی ایک تصویر کے ساتھ انسٹاگرام پر پوسٹ کیا، ’’میرے والد (راجیو گاندھی) پینگونگ جھیل کے بارے میں کہا کرتے تھے کہ یہ دنیا کی خوبصورت ترین جگہوں میں سے ایک ہے۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔