Bharat Express

Manish Sisodia Custody Extended: منیش سسودیا کو کیوں نہیں مل رہی ہے ضمانت؟ نچلی عدالت سے لے سپریم کورٹ تک سے لگ رہا ہے جھٹکا

دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا کوگزشتہ سال گرفتارکیا تھا، جس کے بعد سے ہی وہ عدالتی حراست میں ہیں۔ شراب پالیسی معاملے میں عام آدمی پارٹی کے کئی لیڈران گرفتارہوئے ہیں۔

دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا۔ (فائل فوٹو)

Manish Sisodia Custody Extended: دہلی شراب پالیسی معاملے میں جیل میں بند عام آدمی پارٹی کے لیڈر منیش سسودیا کو عدالت سے راحت نہیں مل رہی ہے۔ پہلے سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت ملتوی ہوگئی اوراب راؤزایوینیوکورٹ نے پیر(15 جولائی) کو منیش سسودیا کی عدالتی حراست کو 22 جولائی تک کے لئے بڑھا دیا۔ دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ راؤزایوینیوکورٹ میں آئندہ سماعت 22 جولائی کو ہے۔

دراصل، منیش سسودیا دہلی حکومت میں وزیرایکسائز رہ چکے ہیں۔ گزشتہ سال 26 فروری سی بی آئی نے انہیں شراب پالیسی معاملے میں گرفتارکیا تھا۔ سسودیا نے 28 فروری، 2023 کو فوراً اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اس کے بعد شراب پالیسی معاملے سے ہی متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے انہیں مارچ، 2023 میں گرفتارکرلیا۔ اس طرح اب منیش سسودیا کے خلاف ای ڈی اورسی بی آئی دونوں ہی جانچ ایجنسیوں کے کیس چل رہے ہیں۔

سپریم کورٹ سے بھی نہیں ملی تھی منیش سسودیا کو راحت

شراب پالیسی معاملے میں ضمانت کے لئے منیش سسودیا کبھی سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں تو کبھی راؤز ایوینیو کورٹ جا رہے ہیں۔ مگرعام آدمی پارٹی کے لیڈرکونہ توملک کی عدالت عظمیٰ سے راحت مل رہی ہے اورنہ ہی نچلی عدالت سے۔ سپریم کورٹ میں جمعرات (11 جولائی) کومنیش سسودیا کی ضمانت عرضی پرسماعت ہونی تھی۔ مگرسماعت کرنے والی بینچ میں شامل جسٹس سنجے کمارنے ذاتی وجوہات سے خودکومعاملے سے الگ کردیا۔

منیش سسودیا کی ضمانت عرضی پرجسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس سنجے کرول اور جسٹس سنجے کمارکوسماعت کرنی تھی۔ بینچ نے کہا کہ ایک دیگربینچ، جس میں جسٹس سنجے کماررکن نہیں ہیں، شراب پالیسی معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور مرکزی تفتیشی ایجنسی (سی بی آئی) کے ذریعہ دائرمعاملوں میں منیش سسودیا کی ضمانت عرضیوں پر سماعت کرے گی۔ جسٹس سنجیو کھنہ نے کہا کہ ہمارے بھائی کوکچھ پریشانی ہے، وہ اس معاملے پر ذاتی وجوہات سے سماعت نہیں کرنا چاہتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read