Bharat Express

Asaduddin Owaisi On CM Yogi: فرانس میں سی ایم یوگی کو بھیجنے کا مطالبہ! اسد الدین اویسی نے کہا- ‘ تعریف کے اتنے بھوکے ہیں، جعلی ٹویٹ سے ہو رہے ہیں خوش’

فرانس میں 27 جون کو ایک لڑکے کی ہلاکت کے بعد سے فسادات پھوٹ پڑے ہیں۔ فرانس کی ٹریفک پولیس نے 17 سالہ ناہیل نامی لڑکے کو کار کے اندر گولی مار دی۔ یہ لڑکا افریقی نژاد تھا۔

Asaduddin Owaisi On CM Yogi: اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے فرانس میں فسادات پر یوپی کے سی ایم او کے ایک ٹویٹ پر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو نشانہ بنایا۔ ایک شخص نے سی ایم یوگی کو فرانس بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔ جس پر اویسی (اسد الدین اویسی) نے ہفتہ (1 جولائی) کو ٹویٹ کیا، “بھائی، بھائی، بھائی! کیا آپ فرنگیوں کی تعریف کے اتنے بھوکے ہیں کہ آپ جعلی اکاؤنٹ کے ٹویٹ سے خوش ہو رہے ہیں؟”

حیدرآباد کے ایم پی اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ “جھوٹے انکاؤنٹر، غیر قانونی بلڈوزر ایکشن اور کمزوروں کو نشانہ بنانا کوئی تبدیلی کی پالیسی نہیں ہے، یہ جمہوریت کی تباہی ہے۔ ہم نے لکھیم پور کھیری اور ہاتھرس میں یوگی ماڈل کی سچائی دیکھی تھی۔”

پرو این جان کیم نامی شخص نے کیا تھا ٹویٹ

دراصل، ٹویٹر پر، پروفیسر این جان کیم نامی شخص نے ٹویٹ کیا، “ہندوستان کو چاہیے کہ وہ یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کو فرانس میں فسادات کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے بھیجے۔ وہ 24 گھنٹوں کے اندر فسادات کو روک دیں گے۔” پروفیسر این جان کیم نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر خود کو ایک سینئر انٹروینشنل کارڈیالوجسٹ بتایا تھا۔ تاہم کچھ سوشل میڈیا صارفین نے اس اکاؤنٹ پر شکوک کا اظہار کیا ہے۔

یوپی کے سی ایم او نے کہی یہ بات

یوپی کے سی ایم او کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل نے، پروفیسر این جان کیم کے اس ٹویٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا، “جب بھی دنیا کے کسی بھی حصے میں فسادات پھوٹ پڑتے ہیں، انارکی پھیلتی ہے اور امن و امان کی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو دنیا سکون کی تلاش میں رہتی ہے اور اتر پردیش میں مہاراج جی کے ذریعہ قائم کردہ امن و امان کے مؤثر”یوگی ماڈل”  کوتلاشتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Asaduddin Owaisi on PM Modi: اسدالدین اویسی نے وزیراعظم مودی پر کیا زبانی حملہ، کہا- پی ایم پسماندہ مسلمانوں کی بات کرتے ہیں، لیکن حکومت دلت مسلمانوں کے ریزرویشن کی کرتی ہے مخالفت

فرانس میں جاری ہے ہنگامہ آرائی

فرانس میں 27 جون کو ایک لڑکے کی ہلاکت کے بعد سے فسادات پھوٹ پڑے ہیں۔ فرانس کی ٹریفک پولیس نے 17 سالہ ناہیل نامی لڑکے کو کار کے اندر گولی مار دی۔ یہ لڑکا افریقی نژاد تھا۔ پولیس نے وضاحت کی تھی کہ لڑکے کے پاس لائسنس نہیں تھا اور اس نے پولیس اہلکار کو کچلنے کی کوشش کی۔ اس واقعے کے خلاف پورے فرانس میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس