رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی
مہاراشٹرا کی دھولے ایکسپریس ٹرین میں بیف کے شبہ میں 72 سالہ معمر شخص کی پٹائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس کے بعد پولیس نے ویڈیو میں نظر آنے والے 3 ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ اب اس معاملے پر سیاست بھی گرم ہو گئی ہے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے اس بوڑھے شخص کی تصویر شیئر کرتے ہوئے بی جے پی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنا یا ۔ انہوں نے بی جے پی پر نفرت پھیلانے اور کھلے عام تشدد کا الزام بھی لگایا۔
مسلمانوں پر مسلسل حملے – راہل گاندھی
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا، “جو لوگ نفرت کو سیاسی ہتھیار بنا کر اقتدار کی سیڑھی پر چڑھے ہیں، وہ پورے ملک میں مسلسل خوف کا راج قائم کر رہے ہیں۔ ہجوم کی شکل میں چھپے نفرت انگیز عناصر کھلے عام تشدد پھیلا رہے ہیں، قانون کی حکمرانی کو چیلنج کر رہے ہیں۔ ان شرپسندوں کو بی جے پی حکومت سے کھلا ہاتھ مل گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر مسلسل حملے کر رہے ہیں اور حکومتی مشینری خاموش تماشائی بن کر دیکھ رہی ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا، “ایسے انتشار پھیلانے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کرتے ہوئے قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔ ہندوستان کے فرقہ وارانہ اتحاد اور ہندوستانیوں کے حقوق پر کسی بھی قسم کا حملہ آئین پر حملہ ہے، جسے ہم ہر گز برداشت نہیں کرسکتے۔” “۔ چاہے بی جے پی کتنی ہی کوشش کرے، ہم نفرت کے خلاف ہندوستان کو متحد کرنے کی یہ تاریخی جنگ جیتیں گے۔”
नफ़रत को राजनीतिक हथियार बनाकर सत्ता की सीढ़ी चढ़ने वाले देश भर में लगातार भय का राज स्थापित कर रहे हैं।
भीड़ की शक्ल में छिपे हुए नफरती तत्व कानून के राज को चुनौती देते हुए खुलेआम हिंसा फैला रहे हैं।
भाजपा सरकार से इन उपद्रवियों को खुली छूट मिली हुई है, इसीलिए उनमें ऐसा कर… pic.twitter.com/WDadyNn1Mt
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) September 1, 2024
مہاراشٹر میں بزرگ پر حملہ
ریلوے پولیس نے بتایا کہ ممبئی سے متصل تھانے ضلع کے کلیان اور اگت پوری اسٹیشنوں کے درمیان کئی لوگوں نے گائے کا گوشت رکھنے کے شبہ میں ایک بزرگ شخص (حاجی اشرف منیار) کو مارا پیٹا اور بدسلوکی کی۔
بزرگ حاجی اشرف منیار مالیگاؤں کے لیے ٹرین میں سوار ہوئے، ان کے ساتھ کچھ سامان بھی تھا، لیکن کچھ مسافروں کو شک ہوا کہ ان کے سامان میں گائے کا گوشت ہے۔ لوگوں نے دعویٰ کیا کہ جب انہوں نے پلاسٹک کے بڑے ڈبے کو چیک کیا تو اس میں گوشت جیسی کوئی چیز تھی لیکن انہوں نے ان سے پوچھ گچھ شروع کردی کہ یہ کس کا ہے اور پھر ان کے ساتھ بد تمیزی کرنے لگے۔ اس دوران کچھ نوجوانوں نے بوڑھے کی پٹائی شروع کردی اور ویڈیو بنانا شروع کردیا۔
بھارت ایکسپریس۔