کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی
الہ آباد ہائی کورٹ نے یوپی میں 69 ہزار اساتذہ تقرری کی میرٹ لسٹ کو منسوخ کرنے کا حکم دیا، جس کے بعد ملک بھر میں سیاست گرم ہوگئی ہے۔ اب اس معاملے پر لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بی جے پی حکومت پر سوال اٹھائے ہیں۔
قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے کہا، “69,000 اسسٹنٹ اساتذہ کی بھرتی پر الہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ بی جے پی حکومت کی ان سازشوں کا منہ توڑ جواب ہے جو ریزرویشن سسٹم کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے۔ وہ سردیوں میں سڑکوں پر مسلسل جدوجہد کر تے رہے۔ 5 سال تک گرمی اور بارش یہ نہ صرف امت موریہ جیسے ہزاروں نوجوانوں کی بلکہ سماجی انصاف کے لیے لڑنے والے ہر جہد کار کی جیت ہے۔
بی جے پی پر اقتدار چھیننے کا الزام
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا، “ریزرویشن ہڑپنے سے متعلق بی جے پی کی ضد نے سینکڑوں بے قصور امیدواروں کے مستقبل کو تاریکی میں دھکیل دیا ہے۔ اس پورے معاملہ کی ذمہ دار صرف بی جے پی ہے، بی جے پی حکومت جو طلبہ کو لڑنے پر مجبور کرتی ہے وہ واقعی نوجوانوں کی دشمن ہے۔
69,000 सहायक शिक्षकों की भर्ती पर इलाहाबाद हाईकोर्ट का फैसला आरक्षण व्यवस्था के साथ खिलवाड़ करने वाली भाजपा सरकार की साजिशों को करारा जवाब है।
यह 5 वर्षों से सर्दी, गर्मी, बरसात में सड़कों पर निरंतर संघर्ष कर रहे अमित मौर्या जैसे हज़ारों युवाओं की ही नहीं, सामाजिक न्याय की लड़ाई… https://t.co/BSC94izQhY
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) August 17, 2024
الہ آباد ہائی کورٹ کا حکم
الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اسسٹنٹ ٹیچر کی بھرتی کے تحت 69 ہزار اساتذہ کی تقرری کے لیے جون 2020 میں جاری کردہ سلیکشن لسٹ اور 5 جنوری 2022 کی 6800 امیدواروں کی سلیکشن لسٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے ایک نئی فہرست تیار کرنے کا حکم دیا ہے۔
بھارت ایکسپریس–