سورت اور اندور کے بعد کانگریس کو پُری میں بڑا جھٹکا لگا ہے اور امیدوار نے الیکشن لڑنے سے انکار کردیا ہے۔
راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیا ئے یاترا کے اتر پردیش میں داخل ہونے سے قبل سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو حتمی شکل دی جائے گی۔ ذرائع کی مانیں تو راہل گاندھی نے براہ راست مداخلت کرکے بات چیت کے عمل کو تیز کردیا ہے اور مانا جا رہا ہے کہ 14 فروری کو اتر پردیش میں بھارت جوڑو نیا ئے یاترا کے داخلے سے قبل سماج وادی پارٹی کے درمیان سیٹوں کے حوالے سے باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔
کانگریس ایس پی کی طرف سے کانگریس کو دی گئی 11 سیٹوں کو 18 سے بڑھا کر 20 کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کانگریس پارٹی کی اعلیٰ قیادت اس بات کا خاص خیال رکھے ہوئے ہے کہ ان نشستوں پر ہونے والی بات چیت میں عوام تک کوئی ناراضگی یا منفی پیغام نہ پہنچے۔
ان سیٹوں پر پھنس رہا ہے معاملہ ۔
آر ایل ڈی کے ساتھ اتحاد ٹوٹنے کے خوف کے درمیان کانگریس پارٹی نے اپنے موجودہ باقی ماندہ اتحاد کو مضبوط کرنے کی کوشش شروع کردی ہے۔ کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈروں کی مانیں تو ایس پی اور کانگریس کے درمیان سیٹوں کی تقسیم جلد ہی مکمل ہو جائے گی۔ کانگریس پارٹی جن سیٹوں پر مقابلہ کرنا چاہتی ہے ان میں امیٹھی، رائے بریلی، کانپور، جھانسی، فتح پور سیکری، جالون، بلیا، بارہ بنکی، میرٹھ، مہاراج گنج، رام پور، سہارنپور اور بجنور شامل ہیں۔ اسی طرح کچھ دیگر سیٹوں پر بھی کانگریس پارٹی سماج وادی پارٹی کے ساتھ بحث میں ہے۔
ذرائع کی مانیں تو سیٹوں کے بارے میں حتمی فیصلہ اس ہفتے کے آخر تک کر لیا جائے گا۔ کانگریس پارٹی کی اعلیٰ قیادت چاہتی ہے کہ جب راہل گاندھی کا دورہ اتر پردیش آئے، حالانکہ اکھلیش یادو کو امیٹھی اور رائے بریلی میں حمایت مل رہی ہے، دوسری جگہوں پر سماج وادی پارٹی کے کارکنان اور ضلعی ٹیمیں راہل کی حمایت کریں۔مختلف مقامات پر نیا یاترا میں شامل ہوں۔ گاندھی کے سفر کے دوران تاکہ عوام میں ایک مثبت پیغام جا سکے۔
بھارت ایکسپریس۔