Bharat Express

Rahul Gandhi Challenges PM Modi: راہل گاندھی نے پی ایم نریندر مودی کو بنایا نشانہ، کہا- اگلے وزیر اعظم کو ذات مردم شماری نافذ کرتے ہوئے دیکھیں گے

کانگریس لیڈر نے کہا ،”ابھی آرڈر کو نافذ کریں، ورنہ آپ اگلے وزیر اعظم کو ایسا کرتے دیکھیں گے۔” ان کا یہ تبصرہ ان کے ذریعہ ملک گیر “ذات کی مردم شماری” کے مطالبے پر زور دینے کے ایک دن بعد آیا ہے۔

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی۔ (فائل فوٹو)

Rahul Gandhi Challenges PM Modi: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا کہ وہ ذات پات کی مردم شماری کے ملک کے مطالبے کو فوری طور پر پورا کریں، ورنہ وہ اگلے وزیر اعظم کو ایسا کرتے ہوئے دیکھیں گے۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے ایک میڈیا گروپ کے ذریعہ کرائے گئے “موڈ آف دی نیشن” سروے پر کانگریس کی پوسٹ کو ٹیگ کرتے ہوئے، سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘X’ پر کہا کہ کوئی بھی طاقت ملک گیر ذات پات کی مردم شماری کو نہیں روک سکتی، یہ کہتے ہوئے پتہ چلا کہ اگست میں 74 فیصد لوگوں نے ذات پات کی مردم شماری کرانے کی حمایت کی جو کہ اس سال فروری میں 59 فیصد سے زیادہ ہے۔ راہل نے ‘X’ پر کہا، “مودی جی، اگر آپ ذات پات کی مردم شماری کو روکنے کا سوچ رہے ہیں، تو آپ خواب دیکھ رہے ہیں – اب کوئی طاقت اسے نہیں روک سکتی! ہندوستان کا حکم آ گیا ہے – جلد ہی 90 فیصد ہندوستانی ذات پات کی مردم شماری کی حمایت اور مطالبہ کریں گے۔

راہل گاندھی نے پی ایم مودی کو بنایا نشانہ

کانگریس لیڈر نے کہا ،”ابھی آرڈر کو نافذ کریں، ورنہ آپ اگلے وزیر اعظم کو ایسا کرتے دیکھیں گے۔” ان کا یہ تبصرہ ان کے ذریعہ ملک گیر “ذات کی مردم شماری” کے مطالبے پر زور دینے کے ایک دن بعد آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے 90 فیصد لوگ نظام سے باہر بیٹھے ہیں اور یہ قدم ان کے مفاد میں اٹھایا جانا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کے لیے “ذات کی مردم شماری” پالیسی سازی کی بنیاد ہے۔ پریاگ راج میں ’سنودھان سمان سمیلن‘ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، ’’90 فیصد لوگ نظام سے باہر بیٹھے ہیں۔ ان کے پاس مہارت اور علم ہے، لیکن ان کا نظام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسی لیے ہم نے ذات پات کی مردم شماری کا مطالبہ اٹھایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- JK Assembly Election and PDP:صرف ایک شرط پر کانگریس-این سی اتحاد کی حمایت کردیں گی محبوبہ مفتی

راہل گاندھی نے کہا- ذات پات کی مردم شماری پالیسی سازی کی بنیاد

انہوں نے کہا کہ معاشرے کے مختلف طبقات کی شرکت کو یقینی بنانے سے پہلے ان کی تعداد معلوم کرنے کی ضرورت ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا، ”کانگریس کے لیے ذات پات کی مردم شماری پالیسی سازی کی بنیاد ہے۔ یہ پالیسی سازی کا ایک ذریعہ ہے۔ ہم ذات پات کی مردم شماری کے بغیر ہندوستان کی حقیقت کے بارے میں پالیسیاں نہیں بنا سکتے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’جس طرح ہمارا آئین رہنما ہے اور ہر روز اس پر حملہ کیا جا رہا ہے، اسی طرح ذات پات کی مردم شماری، سماجی و اقتصادی سروے، ایک ادارہ جاتی سروے ہے۔ ہمارا دوسرا گائیڈ ہوگا۔” انہوں نے مزید کہا، ”ہمیں ڈیٹا چاہیے۔ کتنے دلت، او بی سی، قبائلی، خواتین، اقلیتیں، عام ذاتیں ہیں؟ ہم ذات پات کی مردم شماری کے اس مطالبے کے ذریعے آئین کی حفاظت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read