Rahul Gandhi: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران پی ایم نریندر مودی کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پی ایم مودی کو پسند کرتے ہیں۔
راہل گاندھی نے کہا، ‘ہندوستان زبانوں، روایات، مذاہب کا اتحاد ہے۔ جب ہندوستانی لوگ اپنے مذہبی مقامات پر جاتے ہیں تو وہ اپنے دیوتا کے ساتھ مل جاتے ہیں۔ یہ ہندوستان کی فطرت ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس کی غلط فہمی یہ ہے کہ وہ سوچتے ہیں کہ ہندوستان مختلف چیزوں کا مجموعہ ہے آپ حیران ہوں گے لیکن مجھے مودی جی پسند ہیں۔ میں دراصل نریندر مودی سے نفرت نہیں کرتا۔ میں اس کے نقطہ نظر سے متفق نہیں ہوں، لیکن میں اس سے نفرت بھی نہیں کرتا۔ کئی مواقع پر مجھے اس سے ہمدردی ہے۔
#WATCH वाशिंगटन, डी.सी.,USA: लोकसभा में विपक्ष के नेता और कांग्रेस सांसद राहुल गांधी ने कहा, “भारत भाषाओं, परंपराओं, धर्म का एक संघ है…जब भारतीय लोग अपने धार्मिक स्थानों पर जाते हैं, तो वे अपने देवता के साथ विलीन हो जाते हैं। यह भारत की प्रकृति है। भाजपा और आरएसएस की गलतफहमी… pic.twitter.com/GeScZMtTNe
— ANI_HindiNews (@AHindinews) September 10, 2024
آر ایس ایس کو پھر نشانہ بنایا
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا، “انتخابات سے پہلے، ہم اس خیال کو آگے بڑھاتے رہے کہ اداروں پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔ آر ایس ایس نے تعلیمی نظام پر قبضہ کر لیا ہے۔ میڈیا اور تفتیشی ایجنسیوں کو پکڑ لیا گیا ہے۔ ہم یہ کہتے رہے لیکن لوگ سمجھ نہیں رہے تھے۔ میں نے آئین کو آگے رکھنا شروع کیا اور میں نے جو کچھ کہا تھا وہ اچانک پھوٹ پڑا۔ غریب ہندوستان، مظلوم ہندوستان جس نے سمجھا کہ آئین کو ختم کر دیا گیا تو سارا کھیل ختم ہو جائے گا۔ غریب عوام نے گہرائی سے سمجھا کہ یہ آئین کی حفاظت کرنے والوں اور اسے تباہ کرنے والوں کے درمیان لڑائی ہے۔ ذات پات کی مردم شماری کا مسئلہ بھی بڑا بن گیا۔ یہ چیزیں اچانک یکجا ہونے لگیں۔
یہ بھی پڑھیں- Rahul Gandhi: جارج ٹاؤن یونیورسٹی پہنچے راہل گاندھی، کہا- 56 انچ کا سینہ اب بن چکا ہے تاریخ
انہوں نے مزید کہا، ‘مجھے نہیں لگتا کہ منصفانہ انتخابات میں بی جے پی 246 کے قریب تھی۔ اسے بڑا مالی فائدہ حاصل تھا۔ انہوں نے ہمارے بینک اکاؤنٹس بند کر دیے تھے۔ الیکشن کمیشن جو چاہتا تھا وہ کر رہا تھا۔ پوری مہم کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا تھا کہ نریندر مودی اپنا کام پورے ملک میں کریں۔ ان ریاستوں میں جہاں وہ کمزور تھے، انہیں ان ریاستوں سے مختلف طریقے سے ڈیزائن کیا گیا جہاں وہ مضبوط تھے۔ میں اسے آزاد الیکشن کے طور پر نہیں دیکھتا۔ “میں اسے ایک کنٹرولڈ الیکشن کے طور پر دیکھتا ہوں۔”
-بھارت ایکسپریس