Bharat Express

Rahul Gandhi gets his old government bungalow: سرکاری بنگلہ واپس ملنے پر راہل گاندھی کا دلچسپ بیان

ہاوسنگ کمیٹی کی جانب سے یہ فیصلہ لیا گیا ہے جس کے تحت جس سرکاری بنگلہ کو رکنیت منسوخ ہونے کے بعد راہل گاندھی نے خالی کیا تھا ، اب ایک بار پھر راہل گاندھی اسی بنگلہ میں رہیں گے چونکہ ہاوسنگ کمیٹی نے کوئی دوسرا بنگلہ دینے کے بجائے پرانا بنگلہ ہی راہل گاندھی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

وائیناڈ سے رکن پارلیمنٹ اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو ایک طرف جہاں سپریم کورٹ سے راحت ملنے کے بعد لوک سبھا کی رکنیت دوبارہ مل گئی ہے وہیں اب سرکاری بنگلہ بھی ان کو واپس مل گیا ہے۔ راہل گاندھی کا پرانا سرکاری بنگلہ جو 12 تغلق لین پر واقع ہے وہ پھر سے راہل گاندھی کے نام کردیا گیا ہے۔ ہاوسنگ کمیٹی کی جانب سے یہ فیصلہ لیا گیا ہے جس کے تحت جس سرکاری بنگلہ کو رکنیت منسوخ ہونے کے بعد راہل گاندھی نے خالی کیا تھا ، اب ایک بار پھر راہل گاندھی اسی بنگلہ میں رہیں گے چونکہ ہاوسنگ کمیٹی نے کوئی دوسرا بنگلہ دینے کے بجائے پرانا بنگلہ ہی راہل گاندھی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس لئے راہل گاندھی کیلئے یہ بنگلہ نیا نہیں ہوگا بلکہ بہت ہی جانا پہچانا ہوگا چونکہ ایک مدت سے راہل گاندھی اسی سرکاری بنگلہ میں رہ رہے تھے۔ اب آگے بھی اسی بنگلہ میں رہیں گے۔

راہل گاندھی کو جیسے ہی خبر ملی کہ انہیں ان کا سرکاری بنگلہ واپس مل گیا ہے، سرکاری  بنگلہ واپس ملنے کی خبر پر راہل گاندھی نے نیوز ایجنسی اے این آئی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ  پورا ہندوستان میرا گھر ہے۔راہل گاندھی پارٹی ہیڈکوارٹر جارہے تھے ۔ اسی دوران ان سے یہ سوال پوچھا گیا کہ سرکاری بنگلہ واپس مل گیا ہے ،اس پر آپ کا رد  عمل کیا ہوگا۔ راہل گاندھی نے جواب میں کہا کہ پورا ہندوستان میرا گھر ہے۔

یاد رہے کہ مودی سرنیم ہتک عزت معاملے میں سپریم کورٹ نے راہل گاندھی کو بڑی راحت دی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں فیصلہ سناتے ہوئے راہل گاندھی کی سزا پر روک لگائی ہے۔ جج نے راہل گاندھی کو راحت دیتے ہوئے کہا، ہم سیشن کورٹ میں اپیل زیرالتوا رہنے تک راہل گاندھی کو قصوروار قرار دیئے جانے پر روک لگا رہے ہیں۔ سپریم کورٹ سے راہل گاندھی کو راحت ملنے پر کانگریس نے کہا کہ یہ نفرت کے خلاف محبت کی جیت ہے۔ ستیہ میو جیتے- جے ہند۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے زیادہ سے زیادہ سزا کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ راہل گاندھی کو ملی راحت بہت سیاسی اہمیت کی حامل ہے۔ اب کانگریس کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ یہ نفرت پر محبت کی جیت ہے۔ اس سے پہلے راہل گاندھی کیا الیکشن لڑسکتے ہیں؟ اس پربھی تعطل برقرار تھا۔ اگران کی یہ سزا برقرار رہتی تو آنے والے 2 الیکشن تک وہ نااہل ہی رہتے۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ سزا پر روک  راہل گاندھی کے لئے نہ صرف راحت کی خبر ہے بلکہ انڈین نیشنل ڈیولیمپنٹل انکلوسیو الائنس (’انڈیا‘) نام سے بنائے گئے اپوزیشن اتحاد کے لئے بڑی خبر ہے۔ا ب راہل کیلئے دوسری بڑی راحت کی خبر یہ ہے کہ انہیں پرانا سرکاری بنگلہ واپس مل گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read