Bharat Express

Defamation Case: مودی سرنیم کے معاملے میں راہل گاندھی کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت کل،کیا ہیں کانگریس لیڈر کے دلائل؟

راہل گاندھی نے 15 جولائی کو سپریم کورٹ میں دائر اپنی درخواست میں کہا ہے کہ اگر حکم امتناعی پر روک نہیں لگائی گئی تو اس سے آزادی اظہار، آزادی اظہار، آزاد خیال اور آزاد بیان کا دم گھٹ جائے گا۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی۔ (فائل فوٹو)

Rahul Gandhi Defamation Case:سپریم کورٹ جمعہ (21 جولائی) کو مودی سرنام سے متعلق ہتک عزت کیس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ جسٹس بی آر گاوائی اور پرشانت کمار مشرا سماعت والی بنچ میں ہوں گے۔  راہل گاندھی نے گجرات ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کیا ہے جس نے سزا پر روک لگانے کی درخواست (دو سال کی قید) کو مسترد کر دیا تھا۔

راہل گاندھی کے وکیل نے کیا درخواست کی تھی؟

سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی، جو پچھلی بارراہل گاندھی کی طرف سے پیش ہوئے، نے مطالبہ کیا کہ درخواست  پر سماعت 21 یا 24 جولائی کو کی جائے۔ اس کے بعد چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے عرضی پر سماعت کرنے پر اتفاق کیا۔ بنچ نے کہا تھا کہ وہ اس معاملے کی سماعت 21 جولائی کو کرے گی۔

راہل گاندھی نے کیا دلیل دی؟

راہل گاندھی نے 15 جولائی کو سپریم کورٹ میں دائر اپنی درخواست میں کہا ہے کہ اگر حکم امتناعی پر روک نہیں لگائی گئی تو اس سے آزادی اظہار، آزادی اظہار، آزاد خیال اور آزاد بیان کا دم گھٹ جائے گا۔ انہوں نے اپنی درخواست میں کہا کہ اگر ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک نہیں لگائی جاتی ہے، تو یہ منظم طریقے سے بار بار جمہوری اداروں کو کمزور کرے گا اور اس کے نتیجے میں جمہوریت کا دم گھٹ جائے گا، جو ہندوستان کے سیاسی ماحول اور مستقبل کے لیے شدید نقصاندہ ہوگا۔

کیا مسئلہ ہے؟

 اپریل 2019 کو کرناٹک کے کولار میں ایک انتخابی ریلی کے دوران راہل گاندھی نے ریمارک کیا کہ تمام چوروں کی کنیت مودی ایک ہی کیوں ہے؟ گجرات حکومت کے سابق وزیر اور بی جے پی لیڈر پرنیش مودی نے اس تبصرہ پر ان کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ اس معاملے میں 23 مارچ کو، سورت کی میٹروپولیٹن مجسٹریٹ عدالت نے راہل گاندھی کو تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 499 اور 500 (مجرمانہ ہتک عزت) کے تحت مجرم قرار دیا اور انہیں دو سال قید کی سزا سنائی۔ کیس کے فیصلے کے بعد راہل گاندھی کو پارلیمنٹ کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ راہل گاندھی 2019 میں کیرالہ کے وایناڈ سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read