وزیر اعظم نریندر مودی 22 سے 23 مارچ 2024 تک بھوٹان کے سرکاری دورے کے لیے آج پارو پہنچ گئے ہیں۔ یہ دورہ ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان اعلیٰ سطح کے مستقل تبادلوں کی روایت اور حکومت کی طرف سے پڑوسی پہلے کی پالیسی پر زور دینے کے سلسلے میں ہے۔ بھوٹان کے وزیر اعظم شیرنگ توبگے نے پارو ہوائی اڈے پر وزیر اعظم مودی کا پرتپاک اوررسمی استقبال کیا۔
دورے کے دوران، وزیر اعظم بھوٹان کے بادشاہ جگمے کھیسر نمگیل وانگچک اور بھوٹان کے چوتھے بادشاہ جگمے سنگے وانگچک کے ساتھ بڑی تعداد میں حاضرین انہیں سننے کے لیے موجود ہوں گے۔ وزیر اعظم بھوٹان کے وزیر اعظم شیرنگ ٹوبگے سے بھی بات چیت کریں گے۔ وزیر اعظم تھمپو میں بھارت سرکار کی مدد سے تعمیر کردہ جدید ترین ہسپتال گلتسیون جیٹسن پیما مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال کا افتتاح کریں گے۔
Thank you for the warm welcome to Bhutan, PM @tsheringtobgay. May India-Bhutan friendship keep scaling new heights. https://t.co/0mulIMJht2 pic.twitter.com/JLtHWUqPSi
— Narendra Modi (@narendramodi) March 22, 2024
پی ایم او نے کہا کہ یہ دورہ ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان باقاعدہ اعلیٰ سطحی تبادلوں کی روایت اور ‘پڑوسی اولین پالیسی’ پر زور دینے کی حکومت کی کوششوں کے مطابق ہے۔آپ کو بتادیں کہ حال ہی میں بھوٹان کے وزیر اعظم ٹوبگے پانچ روزہ دورے پر ہندوستان آئے تھے۔ وزیر اعظم بننے کے بعد یہ ان کا پہلا دورہ تھا۔ اپنے دورے کے دوران ٹوبگے نے صدر دروپدی مرمو اور وزیر اعظم مودی سے ملاقات کی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے کئی صنعتوں کے سربراہوں سے ملاقاتیں بھی کیں۔ 14 مارچ کو پی ایم مودی سے ملاقات کے بعد ٹوبگےنے انہیں بھوٹان کے دورے کی دعوت دی تھی۔ جسے وزیر اعظم مودی نے بھی قبول کر لیا۔
On the way to Bhutan, where I will be attending various programmes aimed at further cementing the India-Bhutan partnership. I look forward to talks with Majesty the King of Bhutan, His Majesty the Fourth Druk Gyalpo and Prime Minister @tsheringtobgay. pic.twitter.com/tMsYNBuFNQ
— Narendra Modi (@narendramodi) March 22, 2024
ہندوستان اور بھوٹان کے تعلقات تاریخی
ہندوستان اور بھوٹان کے تعلقات ہمیشہ سے خاص رہے ہیں۔ دونوں ممالک تاریخی طور پر بھی ایک دوسرے کے بہت قریب رہے ہیں۔ بھارت نے بھوٹان کی خارجہ پالیسی میں کبھی مداخلت نہیں کی۔ آٹھ لاکھ کی آبادی والا بھوٹان ناوابستہ پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ بھوٹان کے امریکہ، برطانیہ، چین، فرانس اور روس کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ ہندوستان اور بھوٹان کے درمیان 1949 میں خارجہ پالیسی، سلامتی اور تجارت کے حوالے سے ایک معاہدہ ہوا تھا۔ تاہم خارجہ پالیسی سے متعلق شق 2007 میں ہٹا دی گئی۔ جس کے بعد بھارت اب بھوٹان کا سب سے بڑا اقتصادی اور سفارتی شراکت دار ہے۔
بھارت ایکسپریس۔