پی ایم مودی آسٹریا کے سرکاری دورے پر ہیں ،جہاں آج انہوں نے آسٹریائی چانسلر کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات میں کئی اہم فیصلے کئے ہیں ۔ دوطرفہ مذاکرات کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی اور آسٹریا کے چانسلر کارل نیہمر نے آج بنیادی ڈھانچہ، آٹوموبائل، توانائی، انجینئرنگ اور اسٹارٹ اپ سمیت مختلف شعبوں کے سرکردہ آسٹریائی اور ہندوستانی سی ای اوز کے ایک گروپ سے مشترکہ طور پر خطاب کیا۔دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور ہندوستان اور آسٹریا کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینے میں صنعت کے رہنماؤں کے کردار کو تسلیم کیا۔ قائدین نے نوٹ کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری میں گزشتہ برسوں میں اضافہ ہورہا ہے اور انہوں نے زیادہ سے زیادہ تعاون کے ذریعہ ہندوستان-آسٹریا شراکت داری کی پوری صلاحیت کو بروئے کار لانے پر زور دیا۔
Met business leaders from India and Austria. Our nations are confident of leveraging the many opportunities ahead to boost commercial and trade linkages. pic.twitter.com/PZnEJpvJ1I
— Narendra Modi (@narendramodi) July 10, 2024
وزیر اعظم نے آسٹریا کے کاروباری شراکت داروں سے کہا کہ وہ ہندوستان میں تیزی سے سامنے آنے والے مواقع کو دیکھیں، کیونکہ یہ ملک اگلے چند سالوں میں دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان نے گزشتہ دس سالوں میں یکسر تبدیلی کی سمت میں پیش رفت کی ہے، اور سیاسی استحکام، پالیسی کی پیش گوئی اور اس کے اصلاحات پر مبنی اقتصادی ایجنڈے کی طاقت کے پیش نظر اسی راستے پر گامزن رہے گا۔ انہوں نے کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر زور دیا جو عالمی کمپنیوں کو ہندوستان کی طرف راغب کر رہے ہیں۔ ہندوستانی اقتصادی ترقی اور تبدیلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے اسٹارٹ اپ کے شعبہ میں ہندوستان کی کامیابی، اگلی نسل کے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق، اور ماحول دوست ایجنڈے پر آگے بڑھنے کے عزم کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کیا کہ ہندوستان اور آسٹریا کے درمیان قائم کیے گئے اسٹارٹ اپ برج کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوں گے۔ اس سلسلے میں انہوں نے تجویز پیش کی کہ دونوں ممالک کو مل کر مشترکہ ہیکاتھون کا انعقاد کرنا چاہیے۔ انہوں نے ملک میں ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی کامیابی اور کنیکٹیویٹی اور لاجسٹک کو بہتر بنانے کے لیے کیے گئے مزیداقدامات کے بارے میں بتایا۔
ہندوستان کی طاقت کو دیکھتے ہوئے، وزیر اعظم نے آسٹریا کی بڑی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ اور عالمی سپلائی چین کی منزل کے طور پر میک اِن انڈیا پروگرام کے تحت اعلیٰ معیار اور لاگت سے موثر مینوفیکچرنگ کے لیے ہندوستانی اقتصادی منظر نامے کا فائدہ اٹھائیں۔ اس تناظر میں، انہوں نے سیمی کنڈکٹر، میڈیکل ڈیوائس، سولر پی وی سیلز، اور دیگر شعبوں میں عالمی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو راغب کرنے کے لیے ہندوستان کی پروڈکشن سے مربوط پہل کی اسکیم کے بارے میں بات کی۔ انہوں نےواضح کیا کہ ہندوستان کی اقتصادی طاقت اور مہارت اور آسٹریا کی ٹیکنالوجی کاروبار، ترقی اور پائیداری کے لیے فطری شراکت دار ہیں۔انہوں نے آسٹریا کے کاروباریوں کو دعوت دی کہ وہ ہندوستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کریں اور ہندوستان کی شاندار ترقی کی کہانی کا حصہ بنیں۔
بھارت ایکسپریس۔