پرشانت کشور نے وزیراعلیٰ کے عہدے کو لے کر اپنا موقف کیا واضح ،بہار کو بہتر بنائے بغیر راضی نہیں ہوں گے
انتخابی حکمت عملی ساز پرشانت کشور اسمبلی انتخابات میں اتحاد بنانے کے نام پر ناراض ہو گئے ہیں۔ 25 جون کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے پی کے نے کہا کہ کسی کے مائی کے لال میں اتنی طاقت نہیں ہے کہ وہ پرشانت کشور کو پیسے کا لالچ دے کر خرید سکے۔
مزید یہ کہ پرشانت کشور نے بھی 2025 کے اسمبلی انتخابات میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے بارے میں اپنا موقف واضح کیا۔ پرشانت کشور نے ایک جلسہ عام کے دوران کہا کہ بہت سے لوگ سوال کرتے ہیں کہ بھائی اتنی محنت کیوں کررہے ہیں۔ ووٹ نہیں مانگتے۔ اگر تم ہم سے کچھ نہیں لیتے تو پھر اتنی محنت کیوں کر رہے ہو؟ پی کے نے کہا کہ کچھ لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ وزیر اعلیٰ بننے کے لیے بہار آئے ہیں، اسی لیے وہ اتنی محنت کر رہے ہیں۔ میں ایسے لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ مجھے نہیں جانتے، ہم اتنا چھوٹا خواب لے کر پیدا نہیں ہوئے ہیں ۔
پرشانت کشور نے لوگوں سے بتایا اپنا خواب
پرشانت کشور نے مزید کہا، “وہ اپنی زندگی میں بہار کو ترقی یافتہ ریاستوں کے زمرے میں دیکھنے کا خواب لے کر آئے ہیں۔ اپنی زندگی میں وہ ایک دن یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ گجرات، مہاراشٹر، ہریانہ، تمل ناڈو اور پنجاب سمیت پورے ہندوستان سے ایک دن لوگ بہار میں آکر روزی کمائیں تو آپ یقین کریں گے کہ بہار میں ترقی ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا، “ہم بہار کے لوگ مزدور بننے کے لیے پیدا نہیں ہوئے، بہار کے لوگ مزدوروں کے سپلائی نہیں بن سکتے۔ آج ملک میں جسے مزدوروں کی ضرورت ہے، وہ کہتے ہیں کہ جاؤ اور بہار سے مزدور لے آؤ۔ بہار کے لوگ جو فیکٹری میں کام کرسکتے ہیں وہ فیکٹریاں لگا سکتے ہیں۔”
‘بہار کو بہتر بنائے بغیر راضی نہیں ہوں گے’
لوگوں کو یقین دلاتے ہوئے پی کے نے یہ بھی کہا کہ ہم پر بھروسہ کریں، کوئی پارٹی، کوئی مذہب یا ذات مجھے نہیں خرید سکتی۔ چاہے وہ کتنا ہی امیر کیوں نہ ہو۔ مجھے کوئی نہیں ڈرا سکتا، میں ڈرنے والا نہیں ہوں۔ ملک میں کوئی مائی کا لال نہیں ہےجو مجھے خرید سکے۔ ہم بہار کو بہتر بنائے بغیر قبول نہیں کریں گے۔
بھارت ایکسپریس