یوپی کے وزیر توانائی اور شہری ترقیات اے کے شرما۔ (فائل فوٹو)
اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے بجلی کے نظام کو بہتر بنانے اور بجلی کی کٹوتی اورغیراعلانیہ شٹ ڈاؤن کو فوری طور پرروکنے کے لئے وزیرتوانائی اے کے شرما نے ایل ای ایس اے کے افسران کی کلاس لگاتے ہوئے سخت ناراضگی کا اظہارکیا کہ شدید گرمی اورگرمی کی لہرکی وجہ سے جس سے عوام کوشدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ایسی صورتحال میں بجلی کی غیرضروری کٹوتی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بہترنظام اورانتظامی خامیوں کی وجہ سے بجلی کا نظام بے پٹری ہوگیا ہے۔ بجلی کے نظام کومضبوط بنانے کے لئے مرکزکی ری ویمپ اسکیم (آرڈی ایس ای) کوجلد زمین پراتارا جائے اورکاموں کے معیارکے لئے متعلقہ کمپنیوں کی جوابدہی کا تعین کیا جائے۔ بار بار بجلی کٹوی ہونے پر ڈائریکٹر ٹیکنیکل کی ذمہ داری بھی مقررکی جائے گی۔
شہری ترقیات اورتوانائی کے وزیر اے کے شرما نے مدھیانچل ودیوت وترن نگم لمیٹیڈ کے دفترمیں ایل ای ایس اے کے عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس دوران انہوں نے بجلی کے نظام کوبہتربنانے کے لئے عہدیداران سے تجاویز بھی حاصل کیں۔ حکام نے کہا کہ صارفین کے ذریعہ زیادہ اے سی لگانے سے لوڈ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بجلی کے نظام کی بہتری اوربہترانتظام کے لئے بجلی کے سب اسٹیشنزاورفیڈرزکی تعداد میں اضافہ کرنا ہو گا۔ ٹرانسفارمرز کا لوڈ بڑھانے کے ساتھ ساتھ ان کی تعداد میں بھی اضافہ کرنا ہوگا اورٹیکنیکل اسٹاف وغیرہ کی کمی کو بھی دورکرنا ہو گا۔
وزیرتوانائی اے کے شرما نے لکھنؤ کے بجلی نظام میں فوری بہتری لانے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی سے متعلق مسائل کا حقیقی اورتکنیکی حل تلاش کرنے کی کوشش کی جائے، تاکہ مستقل حل تلاش کیا جاسکے۔ آنے والے وقت کے چیلنجزکومدنظررکھتے ہوئے منصوبہ بندی کی جائے اورریوینیو جمع کرنے پر بھی توجہ دی جائے۔ صارفین کو وقت پر بل ادا کرنے کی ترغیب دیں اور بقایہ داروں کے خلاف بھی کارروائی کریں۔
افسران بجلی چوری پر مکمل لگام لگائیں۔ کہاں پر بجلی چوری ہو رہی ہے، جے ای اور اے ای کو یہ سب معلوم ہوتا ہے۔ بجلی چوری تو پکڑی جارہی ہے، لیکن سیٹلمنٹ ہوجاتا ہے۔ بغیر کنکشن کے بجلی کا استعمال کرنے والے اور کٹیا بازوں اور بجلی چوری کرنے والوں کے سبب اچانک بجلی کا مطالبہ بڑھ جاتا ہے اور بجلی نظام میں رخنہ اندازی ہونے لگتی ہے، جس کو روکنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن شکایتیں آرہی ہیں کہ چیکنگ کے نام پرصارفین سے بدسلوکی کی جارہی ہے۔ ایسے افسران اپنے کام کے طریقہ کار میں تبدیلی لائیں، ورنہ بدسلوکی کرنے والے افسران کو سزا دی جائے گی۔
بھارت ایکسپریس۔