ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے۔ (فائل فوٹو)
گجرات کے احمد آباد میں ایک خصوصی پی ایم ایل اے عدالت نے منگل (13 اگست) کوترنمول کانگریس کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ اور قومی ترجمان ساکیت گوکھلے کے خلاف انسداد منی لانڈرنگ قانون کے تحت مجرمانہ الزامات طے کیے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرلکھا، احمدآباد ضلع جج اوراسپیشل پی ایم ایل اے کورٹ نے آج یعنی (13 اگست) کو ای ڈی کے ذریعہ دائر استغاثہ شکایت میں پی ایم ایل اے، 2002 کے ضوابط کے تحت راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ اور ٹی ایم سی کے قومی ترجمان ساکیت گوکھلے کے خلاف مجرمانہ الزام طے کئے۔ جہاں پولیس نے معاملے میں درج فہرست ذات جرائم کے لئے بھی ان کے خلاف الزام طے کئے گئے تھے۔
The Hon’ble Principal District and Sessions Judge, Ahmedabad (Rural) and Designated Special Court (PMLA), Ahmedabad, today i.e. 13.08.2024 framed the Criminal Charges against Saket Gokhale, M.P., Rajya Sabha
— ED (@dir_ed) August 13, 2024
ای ڈی کی اسپیشل کورٹ نے گوکھلے کی عرضی خارج کردی
ای ڈی نے کہا کہ خصوصی عدالت نے سی آرپی سی کی دفعہ 309 کے تحت گوکھلے کی عرضی کوبھی خارج کردیا۔ عرضی میں پی ایم ایل اے، 2002 کی کارروائی کوتب تک معطل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جب تک کہ عدالت ان کے خلاف مجرمانہ معاملے کا فیصلہ نہیں کر لیتی۔
گجرات پولیس نے دہلی سے کیا تھا گرفتار
گجرات پولیس کی احمد آباد سائبر کرائم برانچ نے ٹی ایم سی لیڈر ساکیت گوکھلے کو 30 دسمبر، 2022 کوچندا کے ذریعہ جمع کی گئی رقم کے غلط استعمال کے معاملے میں دہلی سے گرفتار کیا تھا۔ ان پرآئی پی سی کی دفعہ 420 (دھوکہ دہی)، 406 (اعتماد کی مجرمانہ خلاف ورزی) اور 467 (جعل سازی) کے تحت الزام لگائے گئے ہیں۔
ساکیت گوکھلے کو اسپیشل کورٹ نے دی تھی ضمانت
ای ڈی نے عدالت کو بتایا تھا کہ گوکھلے کے ذریعہ عوامی چندہ جمع کی گئی بڑی تعداد میں رقم کو سٹہ شیئرٹریڈنگ، کھانے اوردیگر ذاتی اخراجات پربرباد کردیا گیا، جوکہ دیکھنے میں فضول خرچی نظرآرہی ہے۔ حالانکہ ساکیت گھوکھلے نے رقم کے کسی بھی غلط استعمال کے الزام سے انکارکیا تھا۔ اس کے بعد ایک خصوصی عدالت نے مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں گزشتہ سال مئی میں گوکھلے کومستقل ضمانت دے دی تھی۔