پی ایم مودی کا اپوزیشن پر حملہ
وزیر اعظم نریندر مودی اس سال کے آخر میں مدھیہ پردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ریاست کے دورے پر ہیں۔ اس سلسلے میں، وہ پیر (2 اکتوبر) کو گوالیار پہنچے، جہاں انہوں نے ریاست کے لیے 19,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کا افتتاح یا سنگ بنیاد رکھا۔
اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ ملک نے ان لوگوں کو چھ دہائیاں دیں جو ترقی مخالف تھے۔ اگر اتنا کام 9 سال میں ہو سکتا ہے تو 60 سالوں میں کتنا ہو سکتا ہے۔ وہ ایسا نہیں کر سکے۔ یہ ان کی ناکامی ہے۔ تب بھی وہ غریبوں کے جذبات سے کھیلتے تھے، آج بھی وہی کھیل کھیل رہے ہیں ۔ تب بھی وہ ذات پات کے نام پر سماج کو تقسیم کرتے تھے اور آج بھی وہی گناہ کر رہے ہیں۔ تب بھی وہ بدعنوانی میں ڈوبا ہوئے تھےاور آج بھی بدعنوانیوں میں جکڑے ہوئے ہیں ۔
پی ایم مودی نے یہ حملہ ایسے وقت کیا ہے جب پیر (2 اکتوبر) کو بہار حکومت نے ذات پات پر ایک سروے رپورٹ جاری کی ہے۔
’اپوزیشن ذات پات اور مذہب کے نام پر انتشار پھیلا رہی ہے‘
وزیر اعظم نے کہا، “ہم ہر روز دیکھ رہے ہیں کہ کانگریس کے مغرور اتحاد کے رہنما خواتین کے بارے میں کس طرح کی تضحیک آمیز باتیں کہہ رہے ہیں۔ وہ نہیں چاہتے کہ خواتین کو ان کے حقوق ملیں، اس لیے وہ بہانے بنا رہے ہیں، ذات پات کو پھیلا رہے ہیں۔ مذہب کے نام پر کنفیوژن۔”
پی ایم مودی نے دعویٰ کیا، “کوئی بھی حکومت ایک سال میں اتنے افتتاح اور سنگ بنیاد نہیں کر سکتی جتنے ہماری حکومت نے ایک دن میں کئے۔ مدھیہ پردیش کی ترقی وہ لوگ نہیں کر سکتے جن کے پاس نہ تو نئی سوچ ہے اور نہ ہی ترقی کا کوئی روڈ میپ ہے۔ ان کا کام صرف ملک کی ترقی سے نفرت کرنا ہے، نفرت میں وہ ملک کی کامیابیوں کو بھی بھول جاتے ہیں۔
پی ایم نے خواتین کے ریزرویشن پر بھی بات کی
خواتین کے ریزرویشن پر بات کرتے ہوئے پی ایم نے کہا کہ کئی حکومتیں آئیں، ہماری بہنوں سے بار بار لوک سبھا اور اسمبلی میں 33 فیصد ریزرویشن دینے کے جھوٹے وعدے کرکے ووٹ مانگے گئے، لیکن انہیں سازش کے ذریعے قانون بنانے سے روکا گیا۔ پارلیمنٹ، مودی کی گارنٹی دی گئی اور آج ‘ویمن پاور ایکٹ’ حقیقت بن گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔