Bharat Express

PM Modi Meets and Honors Purnamasi Jani: وزیر اعظم نے پدم ایوارڈ یافتہ پورنماسی جانی کا اعزاز کیا، مودی نے اڈیشہ کے کندھمال میں ان کے پاؤں چھوئے

اڈیشہ کے کندھمال میں ایک ریلی کے دوران پی ایم نریندر مودی نے کہا کہ اوڈیشہ کی محبت میرے لیے طاقت ہے۔ میں اس ریاست کے لوگوں کا مقروض ہوں۔

وزیر اعظم مودی نے آج اوڈیشہ کے کندھمال میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پورے اڈیشہ کے آشیرواد میرے ساتھ ہیں۔ جب مجھے ملک کی کروڑوں ماؤں کا آشیرواد ملتا ہے تو میرا دل مطمئن ہوتا ہے۔

پی ایم نے پدم ایوارڈ یافتہ پورنماسی جانی کو اسٹیج پر ہی شال اوڑھ کر ان کا اعزاز دیا۔ پی ایم نے ان کے پاؤں بھی چھوئے، تاہم پورنماسی نے پی ایم کا ہاتھ تھام لیا۔ اس کے بعد وہ خود بھی پی ایم کے پیروں کو چھونے لگیں تو پی ایم مودی نے ان کا ہاتھ تھاما اور انہیں پاؤں چھونے نہیں دیا۔ اس دوران پورا پنڈال مودی-مودی کے نعروں سے گونج رہا تھا۔ اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

اس دوران اپنے خطاب میں پی ایم مودی نے کہا کہ میں کل شام بھونیشور پہنچا۔ سڑکوں پر کافی ہجوم تھا۔ سب نے آکر دعائیں دیں۔ اڈیشہ کی محبت میرے لیے بہت بڑی طاقت ہے۔ میں اوڈیشہ کے لوگوں کا مقروض ہوں۔ تم لوگوں نے مجھے قرض دار بنا دیا ہے۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ میں محنت اور ملک کی خدمت کرکے آپ کی محبتوں اور احسانات کا قرض چکاؤں گا۔ پی ایم نے یہ بھی کہا کہ وہ دن رات محنت کرکے اڈیشہ کو ایک ترقی یافتہ ریاست بنائیں گے۔

اس دوران کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ جب اٹل بہاری واجپائی نے پوکھران ٹیسٹ کرایا تو پوری دنیا میں رہنے والے ہندوستانیوں کا سر فخر سے بھر گیا۔ ایک طرف وہ دن تھا جب بھارت نے دنیا کو اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا تھا تو دوسری طرف کانگریس بار بار یہ کہہ کر اپنے ملک کو ڈرانے کی کوشش کرتی ہے کہ پاکستان کے پاس ایٹم بم ہے۔

کانگریس ملک کا دماغ مار رہی ہے۔

کانگریس سمیت دیگر تمام اپوزیشن جماعتوں پر حملہ کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ یہ مردہ لوگ ملک کے دماغ کو بھی مار رہے ہیں۔ کانگریس کا ہمیشہ یہی رویہ رہا ہے۔ پاکستان کی حالت یہ ہے کہ اس میں بم کو سنبھالنے کی ہمت نہیں ہے۔ وہ بم بیچنے آئے ہیں لیکن معیار اچھا نہ ہونے کی وجہ سے ان کا سامان بھی فروخت نہیں ہوتا۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ کانگریس کی اس سوچ کی وجہ سے جموں و کشمیر کو دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہ لوگ دہشت گرد تنظیموں سے ملاقاتیں کرتے تھے۔ 26/11 کے حملوں کے بعد ان لوگوں میں دہشت گردی کے حامیوں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہمت نہیں تھی۔ انہیں ڈر تھا کہ اگر ہم نے ایکشن لیا تو ووٹ بینک ناراض ہو جائے گا۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read