محبوبہ مفتی کی بیٹی کا سیاسی آغاز
پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں اپنی سیاست کا آغاز کرنے جا رہی ہیں۔ التجا جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے روایتی خاندانی گڑھ بجبہاڑہ سے الیکشن لڑیں گی۔ پی ڈی پی کی سیاسی سرگرمیوں میں فعال کردار ادا کرنے والی التجا پارٹی سربراہ کے میڈیا ایڈوائزر کے طور پر کام کر رہی ہیں۔
محبوبہ اپنی بیٹی کو سیاسی وراثت سونپ رہی ہیں!
پی ڈی پی ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی کا یہ قدم اپنی سیاسی وراثت اپنی بیٹی کو سونپنے کی طرف پہلا قدم ہے کیونکہ محبوبہ خود اب ایک سرپرست کے کردار میں آ رہی ہیں اور خود ہی اسمبلی انتخابات لڑنے سے انکار کر چکی ہیں۔
8 ناموں کی فہرست سامنے آگئی
جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اپنے حلقہ انچارجوں کی فہرست جاری کر دی ہے۔ پی ڈی پی کے جنرل سکریٹری غلام نبی لون ہنجورا نے یہ فہرست جاری کی ہے۔
اننت ناگ ایسٹ۔عبدالرحمن ویری
دیوسر۔ سرتاج احمد مدنی
اننت ناگ۔ ڈاکٹر محبوب بیگ
چرارِ شریف ۔نبی لون ہنجورہ
بجبہاڑہ – التجا مفتی
واچی – جی محی الدین وانی
پلوامہ‘ وحید الرحمن پرہ
ترال – رفیق احمد نائیک
پی ڈی پی کے جنرل سکریٹری غلام نبی لون ہنجورا نے اس فہرست کی تصدیق کی اور اسے پارٹی کے سرکاری خط کے ذریعے جاری کیا گیا ہے۔ پارٹی نے یہ قدم انتخابی تیاریوں کے حصے کے طور پر اٹھایا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ پارٹی انچارج ہر حلقے میں لگن سے کام کر سکیں۔
التجا مفتی کون ہیں؟
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی (37) اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کرنے جا رہی ہیں۔ التجا جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ سے اسمبلی انتخابات لڑیں گی، جسے مفتی خاندان کا روایتی گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ التجا نے دہلی یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی ہے اور یونیورسٹی آف واروک، برطانیہ سے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی ہے۔
التجا پہلی بار کب لائم لائٹ میں آئی؟
التجا پہلی بار اس وقت سرخیوں میں آئیں جب آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد محبوبہ مفتی کی نظر بندی کے دوران انہیں میڈیا ایڈوائزر مقرر کیا گیا تھا۔ اگست 2019 میں، جب کشمیر بھر میں مواصلاتی بلیک آؤٹ تھا، التجا نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو ایک جرات مندانہ خط لکھا جس میں پوچھا گیا کہ انہیں سری نگر کی رہائش گاہ پر نظر بند کیوں رکھا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس–