Bharat Express

Bihar Caste Census: بہار میں ہوگی ذات پات کی مردم شماری، پٹنہ ہائی کورٹ نے نتیش حکومت کے حق میں دیا فیصلہ

Caste Census in Bihar: پٹنہ ہائی کورٹ نے 4 مئی 2023 کو نتیش حکومت کے فیصلے پر عبوری روک لگادی تھی۔ اب پٹنہ ہائی کورٹ نے تمام عرضیوں کو خارج کرتے ہوئے اپنا فیصلہ سنایا ہے۔

تیجسوی یادو نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے متعلق بڑا دعویٰ کیا ہے۔

بہارمیں ذات پات پرمبنی مردم شماری کو روکنے کے لئے داخل تمام عرضیوں کو پٹنہ ہائی کورٹ نے خارج کردیا ہے۔ عدالت کے اس فیصلے کے ساتھ ہی نتیش حکومت اب ریاست میں ذات پات پرمبنی مردم شماری کرواسکتی ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے ونود چندرن اورجسٹس مدھوریش پرساد کی بینچ نے اپنا یہ اہم فیصلہ سنایا۔ واضح رہے کہ عرضی گزاروں نے ذات پرمبنی مردم شماری کو روکنے کی اپیل کی تھی، لیکن عدالت نے منگل کے روزعرضی خارج کرتے ہوئے بہارحکومت کوبڑی راحت دی ہے۔

 واضح رہے کہ ذات پرمبنی مردم شماری کے عمل پرروک لگانے کے لئے پانچ الگ الگ عرضیاں ہائی کورٹ میں داخل کی گئی تھیں، جس پرعدالت نے کئی دنوں تک سماعت کی تھی اوراپنا اہم فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ اس سے پہلے پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے ونود چندرن اورجسٹس مدھوریش پرساد کی بینچ نے ایک ساتھ پانچ عرضیوں پرسماعت کی تھی اورسماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔

حالانکہ دوسری طرف عرضی گزار کے وکیل دینو کمارنے کہا کہ اب ہم سپریم کورٹ کا رخ کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ بہارحکومت کو ذات پات پرمبنی مردم شماری کرانے کا اختیارنہیں ہے۔ ذات پرمبنی مردم شماری پرروک لگانے کے مطالبہ سے متعلق کل 6 عرضیاں داخل کی گئی تھیں۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے سبھی عرضیوں کو خارج کردیا ہے۔

Also Read