Bharat Express

Patanjali Misleading Ads Case: ‘بابا رام دیو نے یوگا کے لیے اچھا کام کیا، لیکن…’ سپریم کورٹ نے پتنجلی کے حلف نامے پر کیا عدم اطمینان کا اظہار

بابا رام دیو اور پتنجلی آیوروید کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشنا کو گمراہ کن اشتہار کیس سے متعلق توہین عدالت کی کارروائی میں ذاتی طور پر سپریم کورٹ میں حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی۔ صرف پتنجلی نے اس معاملے پر حلف نامہ داخل کیا ہے جس کے ایم ڈی بال کرشنا ہیں۔

آر ایس ایس لیڈر اندریش کمار کے بیان پر بابا رام دیو کا پہلا ردعمل، جانئے کیا کہا؟

Patanjali Misleading Ads Case: سپریم کورٹ نے منگل (02 اپریل) کو پتنجلی کی دواؤں کی مصنوعات کے گمراہ کن اشتہارات پر اس کی ہدایات کی خلاف ورزی کرنے پر بابا رام دیو کو سخت سرزنش کی۔ اس دوران یوگا گرو بابا رام دیو عدالت میں موجود تھے اور انہوں نے غیر مشروط معافی مانگ لی۔ سماعت کے دوران عدالت نے پتنجلی کی طرف سے داخل کردہ حلف نامہ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

بابا رام دیو اور پتنجلی آیوروید کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشنا کو گمراہ کن اشتہار کیس سے متعلق توہین عدالت کی کارروائی میں ذاتی طور پر سپریم کورٹ میں حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی۔ صرف پتنجلی نے اس معاملے پر حلف نامہ داخل کیا ہے جس کے ایم ڈی بال کرشنا ہیں۔ بابا رام دیو کو ذاتی طور پر بھی حلف نامہ دینا پڑا۔

عدالت نے بابا رام دیو کو لگائی پھٹکار

بابا رام دیو کے وکیل نے کہا کہ رام دیو ذاتی طور پر پیش ہو کر معافی مانگنا چاہتے ہیں۔ اس پر عدالت نے کہا کہ بیان حلفی پہلے آنا چاہیے تھا۔ کیا آپ عدالت سے پوچھیں گے اور حلف نامہ لکھیں گے؟ عدالت نے اس رویہ کو ناقابل قبول قرار دیا۔ عدالت نے اس بات پر سوال اٹھایا کہ 21 نومبر کو عدالت میں حلف نامہ دینے کے بعد بھی پتنجلی نے گمراہ کن اشتہار دیا۔ رام دیو نے اگلے دن پریس کانفرنس بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں- Patanjali Misleading Ads Case: بابا رام دیو نے سپریم کورٹ میں غیر مشروط معافی مانگی، پتنجلی کے گمراہ کن اشتہارات سے جڑا ہے کیس

رام دیو کے وکیل نے کہا کہ اس نے اپنا سبق سیکھ لیا ہے۔ ہماری طرف سے توہین آمیز کارروائی کے بعد ہی سبق سیکھا جائے گا۔ اسی وقت، سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے مرکزی حکومت کی طرف سے مداخلت کی اور کہا کہ وہ وکلاء سے بات کریں گے اور مناسب حلف نامہ داخل کرائیں گے۔ مہتا نے یہ بھی کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ ایلوپیتھی پر تنقید نہیں کی جا سکتی۔ درخواست گزار آئی ایم اے کو ایسا دعویٰ نہیں کرنا چاہیے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read