Patanjali Misleading Ads Case: پتنجلی اور دیگر کمپنیوں کے گمراہ کن اشتہارات پر سپریم کورٹ سخت، نشر کرنے سے پہلے سیلف ڈیکلریشن جاری کرنے کا دیا حکم
مرکزی حکومت کی آیوش وزارت نے ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2018 سے اب تک 36040 شکایتیں درج کی گئی ہیں۔ اب تک 354 گمراہ کن اشتہارات کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے۔
Patanjali Misleading Ad Case: وقت پر کیوں نہیں مانگی معافی؟ سپریم کورٹ نے بابا رام دیو اور بال کرشن سے کیا سوال
بنچ نے کہا، "پچھلی بار جو معافی نامہ شائع ہوا تھا وہ چھوٹا تھا اور اس میں صرف پتنجلی لکھا گیا تھا، لیکن دوسرا بڑا ہے جس کے لیے ہم اس بات کی تعریف کرتے ہیں کہ انہوں نے اسے سمجھا۔ آپ صرف اخبار اور اس دن کی تاریخ کا معافی نامہ داخل کریں۔ "
Patanjali Misleading Ad Case: ’غلطی دوبارہ نہیں ہوگی‘، سپریم کورٹ کی ڈانٹ کے بعد رام دیو اور بال کرشن نے دوبارہ مانگی معافی
اس میں مزید کہا گیا ہے، ’’ہم 22 نومبر 2023 کو ہونے والی پریس کانفرنس کے لیے بھی غیر مشروط معافی مانگتے ہیں۔‘‘ ہم اپنے اشتہارات کی اشاعت میں غلطی کے لیے معذرت خواہ ہیں۔ ہمارا عزم ہے کہ ایسی غلطی دوبارہ نہیں ہوگی۔
Patanjali Misleading Ad Case: ‘کیا معافی اتنی ہی بڑی ہے جتنی گمراہ کن اشتہار؟’، بابا رام دیو سے سپریم کورٹ کا سوال
پتنجلی آیوروید نے 67 اخبارات میں معافی نامہ جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا کہ گمراہ کن اشتہارات دینے جیسی غلطیاں مستقبل میں دوبارہ نہیں کی جائیں گی۔ سپریم کورٹ کو یہ بھی یقین دلایا گیا کہ وہ عدالت اور آئین کے وقار کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم پر قائم ہے۔
Patanjali Misleading Ad Case: ‘ایسی غلطی دوبارہ نہیں ہوگی’، پتنجلی کی عوامی معافی، سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے پہنچے بابا رام دیو
عوامی معافی نامے میں بابا رام دیو نے اپنے وکیلوں کے ذریعے عدالت میں بیان دینے کے بعد بھی پتنجلی کا اشتہار شائع کرنے اور پریس کانفرنس منعقد کرنے پر معافی مانگ لی ہے۔
Patanjali Advertisement Case: پتنجلی اشتہار معاملے میں رام دیو کی معافی پر سپریم کورٹ میں آج ہوگی سماعت
سپریم کورٹ 'گمراہ کن' اشتہارات کے معاملے پر سخت نظر آ رہی ہے۔ عدالت کو ریاستی لائسنسنگ اتھارٹی آف اتراکھنڈ کے معاملے میں عدم فعالیت پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے۔
Patanjali Misleading Ads Case: پتنجلی گمراہ کن اشتہار کیس کیا ہے، جس کے لیے سپریم کورٹ کی سرزنش کے بعد رام دیو کو معافی مانگنی پڑی؟
بابا رام دیو اور آچاریہ بال کرشنا اپنی کمپنی پتنجلی آیوروید کی دواؤں کی مصنوعات کی افادیت کے بارے میں اشتہارات میں بڑے بڑے دعوے کرتے رہے ہیں، جس کے خلاف ایلوپیتھی ڈاکٹروں کی اعلیٰ تنظیم انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔ .
Supreme Court Reject Baba Ramdev Affidavit: ‘تین بار ہمارے حکم کو نظر انداز کیا، بھگتنا پڑے گا نتائج’، پتنجلی کیس میں سپریم کورٹ کا سخت موقف
جسٹس امان اللہ نے کہا کہ ان لوگوں نے تین بار ہمارے احکامات کو نظر انداز کیا۔ ان لوگوں نے غلطی کی ہے اور انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
Patanjali Misleading Ads Case: ‘بابا رام دیو نے یوگا کے لیے اچھا کام کیا، لیکن…’ سپریم کورٹ نے پتنجلی کے حلف نامے پر کیا عدم اطمینان کا اظہار
بابا رام دیو اور پتنجلی آیوروید کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشنا کو گمراہ کن اشتہار کیس سے متعلق توہین عدالت کی کارروائی میں ذاتی طور پر سپریم کورٹ میں حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی۔ صرف پتنجلی نے اس معاملے پر حلف نامہ داخل کیا ہے جس کے ایم ڈی بال کرشنا ہیں۔
Patanjali Misleading Ads Case: بابا رام دیو نے سپریم کورٹ میں غیر مشروط معافی مانگی، پتنجلی کے گمراہ کن اشتہارات سے جڑا ہے کیس
27 فروری کو بنچ نے گزشتہ سال نومبر میں سپریم کورٹ کے سامنے دی گئی یقین دہانی کی خلاف ورزی کرنے پر آچاریہ بال کرشنا اور پتنجلی کے خلاف توہین کی کارروائی شروع کی تھی۔ بنچ میں جسٹس احسن الدین امان اللہ بھی شامل تھے۔