غیر قانونی تعمیرات کے دباؤ میں ہمالیائی خطہ: کمیٹی
نئی دہلی: ایک پارلیمانی پینل نے جمعرات کے روز کہا کہ سیاحت میں زبردست اضافے اور ہوٹلوں اور ریستوراں کی غیر قانونی تعمیر سے ہمالیائی خطے میں قدرتی وسائل پر دباؤ پڑ رہا ہے اور حکومت کو جوشی مٹھ جیسی آفات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پارلیمانی قائمہ کمیٹی نے راجیہ سبھا میں پیش کی گئی اپنی 135ویں رپورٹ میں مقامی حکام کے ساتھ مل کر ماحولیاتی طور پر حساس علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات کی مکمل تحقیقات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سخت کارروائی کی ضروت پر بھی زور دیا تاکہ 2013 میں کیدارناتھ اور اس سال کے شروع میں جوشی مٹھ جیسے سانحات کو روکا جاسکے۔
قابل عمل ایکشن پلان تیار کرنے کی ضرورت
کمیٹی نے ان علاقوں میں سیاحتی سرگرمیوں میں زبردست اضافہ کو بھی اجاگر کیا جس سے قدرتی وسائل پر دباؤ پڑا ہے۔ کمیٹی نے مشاہدہ کیا کہ اس کی وجہ سے قدرتی وسائل کا بے تحاشہ استحصال ہوا ہے اور ہوم اسٹے، گیسٹ ہاؤسز، ریستوراں اور ہوٹلوں کی غیر قانونی تعمیرات اور دیگر تجاوزات ہوئے ہیں۔ کانگریس لیڈر جیرام رمیش کی سربراہی میں 31 رکنی کمیٹی نے کہا کہ وزارت ماحولیات کو ماحولیاتی طور پر تباہ کن سرگرمیوں کو روکنے کے لیے واضح ٹائم لائن کے ساتھ ایک عملی اور قابل عمل ایکشن پلان تیار کرنا چاہیے۔ کمیٹی نے وزارت سے خطے میں کسی بھی ناخوشگوار آفت کی صورت میں عمل درآمد کے قابل معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) تیار کرنے اور ہمالیہ میں فزیکل انفراسٹرکچر اور ترقیاتی منصوبوں میں ‘بے لگام’ اضافے کی نگرانی اور جانچ کے لیے کی جانے والی کوششوں سے بیدار کرنے کے لیے بھی کہا۔
جوشی مٹھ ایک لینڈ سلائیڈنگ علاقہ
واضح رہے کہ اتراکھنڈ میں حکام نے جنوری میں چمولی ضلع کے جوشی مٹھ کو ایک لینڈ سلائیڈنگ اور دھنسنے سے متاثرہ علاقہ قرار دے دیا تھا کیونکہ شہر میں رہائشی اور تجارتی عمارتوں اور سڑکوں اور کھیتوں میں بڑے پیمانے پر دراڑیں نمودار ہوئی تھیں۔ کئی عمارتوں کو غیر محفوظ قرار دے کر مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔
صرف 12 دنوں میں 5.4 سینٹی میٹر دھنس گیا جوشی مٹھ
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی طرف سے جاری کردہ سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ ہمالیائی شہر 2 جنوری کو ممکنہ لینڈ سلائیڈنگ کے بعد صرف 12 دنوں میں 5.4 سینٹی میٹر دھنس گیا تھا۔ حالانکہ جوشی مٹھ ایک نازک پہاڑی ڈھلوان پر لینڈ سلائیڈنگ کے شکار علاقے میں واقع ہے، لیکن اس دھنسنے کے واقعہ کو وہاں بڑے پیمانے پر ہو رہے ترقیاتی منصوبے کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔